سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

0 2

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے۔

ہر سال 11 فروری کو عالمی سطح پر سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا بین الاقوامی دن منایا جاتا ہے، اس دن سائنس اور ٹیکنالوجی میں خواتین کی حصے داری کا عالمی سطح پر جائزہ لیا جاتا ہے اور اس میدان مزید خواتین کو راغب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

یہ وہی دن ہے جسے ادارہ اقوام متحدہ نے خواتین کے حقوق اور سائنسی میدان میں ان کی مکمل رسائی اور شراکت کو یقینی بنانے اور جنسی برابری اور نیز خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کی غرض اپنی عمومی مجلس (جنرل اسمبلی) میں قرارداد اے آر ای ایس 70/212 منظور کی جس کی رو سے 11 فروری کو سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا بین الاقوامی دن قرار دیا گیا ہے۔

اس دن سائنس کے شعبے سے منسلک عورتوں کی خدمات کو سراہا جاتا ہے اور ان کے بارے میں آگہی پھیلائی جاتی ہے، خواتین دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں مگر سائنسی میدان میں ابھی بھی خواتین کی تعداد کم ہے اسی لیے اقوام متحدہ نے ہر سال 11 فروری کو انٹرنیشنل ڈے آف ویمن اینڈ گرلز ان سائنس منانے کا فیصلہ کیا تا کہ خواتین اور لڑکیاں سائنس کے میدان میں ترقی کرسکیں۔

انسٹیٹیوٹ آف سٹیٹکس 2015 کی ریسرچ کے مطابق پاکستان میں37 فیصد خواتین ریسرچرز کا تعلق میڈیکل سائنس سے ہے، 33.8 فیصد خواتین ریسرچرز نیچرل سائنسز کیلئے کام کر رہی ہیں، 15.4 فیصد خواتین کا تعلق انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے ہے۔

ریسرچ کے مطابق 11 فیصد خواتین کا شعبہ زرعی سائنس ہے جبکہ 39.9 فیصد خواتین سماجی اور انسانی علوم سے وابستہ ہیں، یہ امر قابل ستائش ہے کہ پاکستان کی کل خواتین سائنسدانوں کی 25.6 فیصد تعداد نیچرل سائنس سے منسلک ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق خواتین اور بھی دلچسپی لیں تو اس شرح کو مردوں کے برابر لایا جا سکتا ہے اور ان کے مطابق 2030 میں یہ فرق ختم ہو جائے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.