امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں میں تبدیلیوں اور غیرملکی امدادی پروگرام بند کرنے سے پاکستان میں بھی ایک ارب 12 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے منصوبے بند ہوں گے۔
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کیلئے بھی امداد بند کردی گئی، پاکستان میں امریکی امداد کے تحت کل 36 منصوبے جاری ہیں جن کی مجموعی لاگت ایک ارب 13 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہے، یہ منصوبے انسانی حقوق، جمہوریت، توانائی، صحت، زراعت، تعلیم، معیشت اور گورننس سے متعلق ہیں۔
امریکی امداد کی بندش سے صحت کے 5، اقتصادی ترقی کے 4 اور زراعت کے 5 منصوبے متاثر ہوں گے، گورننس کے 12، توانائی کے 5 اور تعلیم کے 4 منصوبے بھی بند ہو جائیں گے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق امریکا اپنے بجٹ کا صرف ایک فیصد حصہ بیرون ملک امدادی سرگرمیوں کیلئے مختص کرتا ہے جبکہ امریکا نے 2023 میں بیرون ملک امداد پر 68 ارب ڈالر خرچ کئے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے جہاں مختلف شعبوں کے اہم منصوبے متاثر ہوں گے وہیں امریکا کے عالمی رسوخ کو بھی شدید دھچکا لگے گا۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی امداد جو صحت کے شعبہ سے منسلک ہے ٹرمپ انتظامیہ اسے بحال کرنے کا سوچ سکتی ہے۔
دوسری جانب امریکی امداد کی بندش پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔