لاہور ہائیکورٹ پانی کی سنگین کمی پر پی ڈی ایم اے پر برہم، خشک سالی کی رپورٹ پر جواب طلب

0 3

لاہور ہائیکورٹ نے پانی کی سنگین کمی پر پی ڈی ایم اے کی کارکردگی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے خشک سالی کی رپورٹ پر جواب مانگ لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی جس دوران انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہر کام عدالت نے ہی کرنا ہے تو اس محکمے کو بند کر دیا جائے، پانی کے تحفظ کے لیے حکومت کو اقدامات اور مستقل پالیسی بنانی چاہیے، اس سال بھی برف باری نہیں ہوئی تو یہ الارمنگ صورتحال ہے۔

عدالت نے کہا کہ حکومت کو فوری واٹر ایمرجنسی لگانا چاہیے، پائپوں کے ذریعے پانی کے ضیاع کو روکنا چاہیے، ہائیکورٹ میں بھی پائپوں کے ذریعے صحن دھویا جاتا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ زیر زمین پانی کی سطح کم ہوتی جارہی ہے، کتنے عرصے سے کہہ رہے ہیں 10 مرلہ یا اوپر کوئی ایسا گھر نہیں بنے گا جس میں پانی کی ریسائیکلنگ کا پلانٹ نہ ہو۔

اس پر وکیل واسا نے مؤقف اپنایا کہ واٹر میٹرز پر کام کررہے ہیں، پہلے کمرشل عمارات میں واٹر میٹر لگیں گے پھر نجی سطح پر لگیں گے۔

دوران سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ کار شو رومز کا بھی مسئلہ ہے وہاں روزانہ گاڑیاں دھلتی ہیں، کار شو رومزبہت زیادہ پانی استعمال کر رہے ہیں ان کا ٹیرف بڑھائیں۔

عدالت نے پانی کی سنگین کمی پر پی ڈی ایم اے کی کارکردگی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے خشک سالی کی رپورٹ پر جواب مانگ لیا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.