مذاکرات کاروں سے قیادت نےکہا قومی اسمبلی میں معمول کے مطابق کام نہیں چلنے دینا: اسپیکر کا انکشاف

0 4

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے انکشاف کیا ہے کہ مذاکرات کاروں سے ان کی قیادت نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو معمول کے مطابق کام نہیں چلنے دینا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہناتھاکہ ہم نے اپوزیشن سے طے کیا تھا احتجاج کریں مگر ہر چیزکاوقت ہوناچاہیے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ مصدقہ اطلاع ہے مذاکرات کاروں سے ان کی قیادت نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو معمول کے مطابق کام نہیں چلنے دینا، یہ انہوں نے کہا جنہوں نے جن کو کہنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اپوزیشن پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دینا چاہتی جس دن ارکان نے اپنے حلقے کے مسائل پر بات کرنی ہوتی ہے اس روز بھی وہ کورم کی نشان دہی کر دیتے ہیں، گزشتہ پیر سے اپوزیشن کےساتھی صرف احتجاج کر رہے ہیں، میں نے کئی دفعہ اپیل کی عوام کے ایشوز پر بھی بات کر لیں، وہ احتجاج کرتے ہیں آدھا گھنٹہ 20 منٹ اس کے بعد چلے جاتے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے بتایاکہ 2014میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا میں بے بسی سے دیکھ رہا تھا، مجھے کہا گیا کہ فوری اسمبلی اجلاس ملتوی کریں یہاں ممبران کو خطرہ ہے، 2014 میں میرے اسٹاف نے آکر مجھے یہ پیغام دیا تھا، ان بدقسمت لوگوں میں ہوں جنھوں نے 2014 میں پارلیمنٹ پرحملہ ہوتےدیکھا، جنگلا تڑوا کے وہ اندرآکر بیٹھ گئے میں جوائنٹ سیشن چیئر کر رہا تھا، مجھے آکر کہاگیا میسج ہےکہ آپ لوگ فوراً اجلاس ملتوی کرکے پیچھے سے نکل جائیں، کہا گیا کیلوں والے ڈنڈوں کے ساتھ حملہ کیا جائے گا جو ان کے لوگوں کے پاس تھے۔

انہوں نے بتایاکہ میرے تو پسینےچھوٹ گئے، میں خطرہ مول لےرہا تھا، میں بیٹھا رہا، میری نظر دروازوں پر لگی ہوئی تھیں، میرا سارا جسم پسینے سے بھیگا تھا اور میں بہت شدید ٹینشن میں تھا جہاں سے میسج آیا تھا نا وہ بڑے سینیئر لیول سے آیا، میں بیٹھا رہا پھر میں نے کمشنر کو بلایا اس سے اسٹوری سنی۔

ان کا کہنا تھاکہ جمہوریت تب محفوظ ہوگی جب ہم سب مل کر جمہوریت کوسنجیدگی سے لیں گے، پی ٹی آئی حکومت میں ہمارے ممبران کو ایوان میں پیش نہیں کیا جاتا تھا لیکن میری لیڈر شپ مجھے پروڈکشن آرڈر سے نہیں روکتی، اسحاق ڈار کوشش کررہے ہیں کہ پی ٹی آئی کمیٹی کی اپنے لیڈرسے ملاقات ہوجائے۔

اختر مینگل کے حوالے سے ایاز صادق کا کہنا تھاکہ کوشش کرتا رہوں گا کہ اختر مینگل واپس اسمبلی میں آجائیں، اختر مینگل میرے پاس آئیں گے، ہاتھ سے لکھا استعفیٰ اور دو گواہ ہوں گے، میری کوشش ہوگی کہ اخترمینگل کو استعفیٰ نہ دینے پر منا لوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلط ایف آئی آر ہوئی ہے تو اخترمینگل اس پر قومی اورصوبائی اسمبلی میں آواز اٹھائیں، اختر مینگل سے رابطے میں بھی ہوں انہیں میسج بھی کرتا ہوں، ان کو میسج بھی کیا کہ آپ آئیں اور ایوان کا حصہ بنیں۔

اسپیکر نے بتایاکہ تنخواہ میں اضافے کے لیے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی مسلسل میرے پاس آتے رہے، ایم این اے اور سینیٹرز کی تنخواہ بڑھے تو طوفان آجاتا ہے دیگر کی بڑھے تو کچھ نہیں ہوتا، ارکان قومی اسمبلی نے تنخواہیں بڑھانے پر بات کی ہے، اپوزیشن سمیت ارکان قومی اسمبلی سے کہاہے سب دستخط کریں تو تنخواہوں کا معاملہ اٹھاؤں گا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں آج مسلسل دوسرے دن شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کا موقع نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا، ‘اووو’ کی آوازیں نکالیں، ڈیسک بجائے، نعرے لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

اپوزیشن کے واک آؤٹ کے باوجود حکومت نے کارروائی جاری رکھتے ہوئے اہم بل پیش کیے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.