موریطانیہ کشتی حادثے کے متاثرہ خاندان اب بھی اپنے پیاروں کی تلاش میں ہیں۔
گوجرانوالہ کے سگے بھائی ہارون اور عزیر کشتی حادثے کے متاثرین میں شامل ہیں جن میں عزیر بچ گیا لیکن ہارون جان سے گیا۔
خیبرپختونخوا کا نوجوان اجمل بھی موریطانیہ میں لاپتا ہے جب کہ والد لاعلم ہیں کہ بیٹا کشی حادثے کا شکار ہوا یا زندہ ہے ؟
متاثرین کی جانب سے حکومت سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔
دوسری جانب انسانی اسمگلنگ کےعالمی گروہ کے ساتھ کام کرنے والا ایک اور ملزم گوجرانوالہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واقعے کا پس منظر
یاد رہے کہ 16 دسمبر کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لیے ایک حکومتی ٹیم بھیجنے کا حکم دیا تھا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چوہدری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔