وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے بعد القادر یونیورسٹی میرے پاس آ گئی ہے، وہاں کے بچوں کو بھی اسکالر شپ دوں گی۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا ملک کو نفرت نہیں اتحاد چاہیے، ملک کو انتشار نہیں امن چاہیے، میرا دل چاہتا ہے کہ بچوں کے ہاتھوں میں اسکالرشپ دوں پیٹرول بم نہیں، جن بچوں کو پیٹرول بم دیے گئے وہ آج جیلوں میں ہیں، انہیں پولیس پرحملوں کی ترغیب دی گئی، نوجوانوں کو ترغیب دی گئی کہ سوشل میڈیا پر جو دیکھیں اس پر آنکھیں بند کرکے یقین کر لیں، جنہیں ورغلایا گیا وہ آج جیلوں میں ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا میرے والد نے 45 سال ملک کی خدمت کی ہے، نواز شریف کو اقامہ پر نکالا گیا، مجھے اپنے والد کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا، القادر ٹرسٹ کیس میں چوری ثابت ہوئی، عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جن کو کرپشن پر سزا سنائی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آج کے فیصلے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی، یہ شخص اسی اڈیالہ جیل میں قید ہیں جس میں نواز شریف اور میں قید تھے، میرے سیل میں کیمرے لگائے گئے تھے، جیل میں ایک وقت کا کھانا دیا جاتا تھا، اچھی بات ہے میرا وزن کم ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا، اس شخص کو جیل میں اچھا کھانا اور دیگرسہولیات مل رہی ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا القادر یونیورسٹی سرکاری تحویل میں دے دی گئی ہے، اب وہ یونیورسٹی میرے پاس آگئی ہے، القادر یونیورسٹی کے طلبا کو بھی اسکالرشپ دی جائے گی۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں کرپٹ پریکٹس اور بدعنوانی پر 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے جبکہ جرم میں معاونت کرنے پر بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔