عافیہ صدیقی کیس میں عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ آئندہ ہفتہ اہم ہے، اس سلسلے میں عدالت نے ہائی کورٹ کو اہم ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے کہا کہ عافیہ صدیقی کیس سے متعلق آئندہ ہفتہ اہم ہے ، وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے تعاون کرے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے روبرو کیس کی سماعت میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق پیش ہوئے اور انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم کے امریکی صدر کو لکھے گئے خط پر جواب موصول نہیں ہوا۔ امریکا سے یہ بھی جواب نہیں آیا کہ خط موصول ہو گیا ہے کہ نہیں۔
دورانِ سماعت عدالت میں وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا جا سکا جب کہ عدالت نے 20 دسمبر کو وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے حکم دیا تھا۔
عدالت میں وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ چین میں ہیں، اس لیے تفصیلات جمع نہیں کرواسکے ، وقت دیا جائے۔ عدالت نے وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے کے لیے اگلے ہفتے تک مہلت دے دی ۔
وکیل عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکا پہنچ گئی ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی تاحال امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر سے ملاقات نہیں ہو سکی، جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے امریکا میں پاکستانی سفیر کی ملاقات یقینی بنائے ۔
بعد ازاں عدالت نے عافیہ صدیقی کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔