ملٹری کورٹ سے سزایافتہ مجرموں کو قیدتنہائی میں رکھنے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

0 2

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے ملٹری کورٹ سے سزایافتہ مجرموں کو قید تنہائی میں رکھنے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی۔

سویلینز کےفوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ نےکی۔

اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے مجرموں کو قید تنہائی میں رکھنے سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ جیل میں قید 9 مئی کے مجرم صبح ناشتے کے بعد سے شام پانچ بجے تک باہر لان میں ہوتے ہیں، ٹک شاپ سے کافی بھی پی سکتے ہیں،گھروں سے مجرموں کو میٹرس بھی دیےگئے ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نےکہا آپ نے غلط بیانی کی تو جیل اصلاحات کمیٹی سے بھی رپورٹ منگوالیں گے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پریکٹس کرتے ہوئے 30 سال ہوگئے ہیں، کیوں جھوٹ بولیں گے؟ جسٹس مسرت نےکہا وہ بھی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رہ چکی ہیں، حکومت کو سپورٹ کرنا پڑتا ہے۔

اس موقع پر حفیظ اللہ نیازی نے قیدیوں کو مرکزی جیل سے دور رکھنے اور سلمان اکرم راجہ کی اپیل کے وکالت نامے کے لیے وکیل کو نہ ملنے دینے کی شکایت کی۔

عدالت نے سیشن جج کو جیل کا دورہ کرکے رپورٹ جمع کرانےکا حکم دے دیا اور کہا کہ کوئی شکایت ہے تو متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سے رجوع کریں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.