شمالی غزہ: کھانے کے انتظار میں قطار میں کھڑی معصوم بچی شہید

0 4

شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری کے باعث کھانا لینے کیلئے قطار میں کھڑی ننھی بچی بھی جام شہادت نوش کرگئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 8 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ اسکول الشاطی پناہ گزین کیمپ میں واقع ہے، جو غزہ شہر کے مغرب میں ہے اور وہاں بے گھر مظلوم خاندانوں کو پناہ دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں زینہ سعید الغول نامی بچی بھی اس وقت شہید ہوئی جب وہ الشاطی کیمپ کے اسماء اسکول میں کھانے کے انتظار میں کھڑی تھی۔

اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے بیت لاہیا میں 6 عمارتوں پر بم برسائے، جس میں درجنوں افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے دو وزراء نے قیدیوں کی رہائی کے لیے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کی مصری تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی چینل نے رپورٹ کیا تھا کہ سیکورٹی ذمے داران کی سطح پر مصری تجویز کو منظور کرلیا گیا تھا، تاہم نیتن یاہو نے شاباک کے سربراہ رونین بار کو کہا کہ وہ تجویز میں ترمیم کے لیے مصر جائیں۔

اس کے برعکس حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے مصری تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق حماس اس تجویز کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے اگر یہ اس سمجھوتے کا حصہ ہو جو امریکی صدر جو بائیڈن نے جولائی میں پیش کیا تھا۔ حماس نے شمالی غزہ، نتساریم اور فلاڈلفیا کے علاقوں سے اسرائیلی انخلا سے قبل فائر بندی سے انکار کر دیا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.