حماس اہلکار نے اسرائیلی قیدی کو کیوں قتل کیا؟ وجہ سامنے آگئی
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے اہلکار کی جانب سے اسرائیلی قیدی کو قتل کیے جانے کی وجہ سامنے آگئی۔
عرب میڈیا کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی قیدی کی حفاظت پر معمور اہلکار کو جب اسرائیلی حملے میں اپنے 2 بچوں کی شہادت کی اطلاع ملی تو اس نے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بدلے میں اسرائیلی قیدی کو قتل کردیا۔
ابوعبیدہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ واقعہ قیدیوں کے ساتھ برتاؤ کے حوالے سے ہماری اقدار اور مذہبی تعلیمات کی عکاسی نہیں کرتا ہے اور قیدیوں پر حملے کے 2 واقعات کے بعد ہم اس حوالے سے ہدایات کو سخت کریں گے۔
ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے انسانیت سوز سلوک اور نسل کشی کے نتیجے میں اسرائیلی قیدیوں کو جن خطرات کا سامنا ہے اس کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
حماس کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر قتل ہونے والے اسرائیلی قیدی کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پیر کے روز فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس کے ایک محافظ نے حماس کی قید میں موجود ایک اسرائیلی قیدی کو مار ڈالا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایک علیحدہ واقعے میں ایک اور گارڈ نے دو اسرائیلی خواتین قیدیوں کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔
ابو عبیدہ نے قیدیوں کی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ زخمی قیدیوں کی جان بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
تاہم آج جاری ہونے والے بیان میں القسام بریگیڈز کی جانب سے زخمی ہونے والی اسرائیلی خواتین قیدیوں کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
اسرائیلی فوج کا ردعمل
پیر کے روز القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی قیدی کے قتل کی اطلاع دیے جانے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ اس واقعے کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتے۔
تاہم آج حماس کی جانب سے اسرائیلی قیدی کی تصویر جاری کیے جانے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ حماس کی جانب سے جاری کردہ تصویر میں جس یرغمالی شخص کی لاش دکھائی دے رہی ہے اس کی لاش نومبر میں اسرائیلی فوج نے برآمد کر لی تھی۔