اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر عالمی ردعمل

0 25

فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ کی تہران میں ہوئی شہادت پر عالمی ردعمل سامنے آیا ہے۔

گزشتہ شب اسماعیل ہنیہ کی رہائشگاہ پر ہونے والے حملے کے حوالے سے سامنے آنے والی ابتدائی تفصیلات کے مطابق یہ کارروائی ایران کے مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے ایک ڈرون کی مدد سے کی گئی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے فلسطین کی عظیم قوم، حماس تحریک، تمام فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور فلسطینی کاز کے حامی ملکوں کو عظیم مجاہد اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی مبارک اور تعزیت پیش کی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ایرانی و فلسطینی عوام کے درمیان قربت کو مزید استوار کرے گا۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لئے، ایران کی قومی سلامتی کونسل اور پارلیمنٹ کے کمیشن برائے خارجہ امور کا مشترکہ طور پر ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے۔

اپنے والد کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عبد السلام ہنیہ نے کہا کہ وہ اپنی آرزو کو پہنچے ہیں اور اس قسم کے اقدامات سے فلسطینی مزاحمت رکنے والی نہیں ہے۔

لبنان کے عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک خطرناک اقدام سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس وقت تل ابیب کے جرائم کا مشاہدہ کر رہے تمام دنیا والوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اُسے بین الاقوامی ضابطوں کی پابندی پر مجبور کریں۔

حزب اللہ لبنان نے اسماعیل ہنیہ کو ایک عظیم، شجاع اور سچا کمانڈر قرار دیتے ہوئے گہری تعزیت پیش کی ہے۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں اس واقعے کو نفت انگیز اقدام بتایا ہے۔

عراق کی حکمت ملی پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی ٹولے پر لگام کسے۔ روس نے تہران میں حماس کے سربراہ پر ڈرون حملے کو ایک سیاسی قتل سے تعبیر کتے ہوئے اُسے ایک ناقابل قبول اقدام قرار دیا۔

روسی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے کہا ہے کہ اس طرح حماس کے رہنماؤں کو نشانے بنانے سے اسرائیل کے خلاف عالمی مزاحمت میں اضافہ ہوگا۔ افغانستان کی طالبان حکومت نے ایک بیان جاری کر کے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو امت اسلامیہ کے نئے اور بڑے غم سے تعبیر کیا اور اُسے صیہونی حکومت کے زوال کے لئے ایک نوید قرار دیا۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی عوام سے صبر اور اتحاد کا مطالبہ کیا۔ جہاد اسلامی فلسطین نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو پوری فلسطینی قوم کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔فلسطینی تنظیموں نے ملکی سطح پر عوامی مظاہروں اور عام ہڑتال کی کال دی ہے۔

یمن کی تحریک انصار اللہ نے تہران میں حماس کے رہنما پر حملے کو دہشتگردانہ اور بین الاقوامی ضابطوں کے خلاف قرار دیا ہے۔ ناجائز صیہونی ٹولے نے اس واقعے کے بعد اپنے فضائی حدود کو بند کر دیا ہے۔ حماس کے سینیئر رہنما موسیٰ ابومرزوق نے حملے کا ذمہ دار ناجائز صیہونی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے اس اقدام کا ضرور جواب دیا جائے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.