امریکہ نےعراق میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
امریکہ نے عراق میں حشد الشعبی کے اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
امریکہ کے ایک باخبر ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے امریکی فوج نے یہ اقدام اپنے دفاع میں کیا ہے۔ یہ حملہ اس وجہ سے کیا گیا ہے کہ بقول ان کے امریکی قیادت والے اتحاد کے لیے خطرے کا احساس پیدا ہوگيا تھا۔
امریکہ نے بابل کے شمال میں عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے فوجی اڈے کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا تھا جس سے اس کے اسلحہ ڈپو میں آگ لگ گئی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
عصائب اہل الحق عراق کے سیکرٹری جنرل شیخ قیس خزعلی نے بیروت میں صیہونی جارحیت کے موقع پر حشد الشعبی کے فوجی اڈے پر امریکہ کے ڈرون حملے کو ایک ہی منصوبے کی کڑی قرار دیا ہے۔
عراق کی البدر تنظیم کے سیکرٹری جنرل ہادی العامری نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہی وقت پر بیروت میں حزب اللہ اور عراق میں حشد الشعبی کے ٹھکانوں پر امریکی اور صیہونی حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ نہ صرف صیہونیوں کا حامی ہے بلکہ عملی طور پر براہ راست جنگ میں شریک ہے۔
انہوں نے عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عراق میں امریکہ کی غیرقانونی فوجی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے ضروری عملی قدم اٹھائے۔