صیہونی حکومت کا لبنان کے جنوبی علاقے کے قریب ڈرون حملہ، 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی
مقبوضہ گولان میں صیہونی تنصیبات پر حملے کے بعد صیہونی حکومت نے لبنان کے جنوبی علاقے کے قریب ڈرون حملہ کردیا، حملے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنانی سول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ لبنان کے جنوبی علاقے میں صیہونی ڈرون حملے کے نتیجے میں 2 جاں بحق اور ایک بچے سمیت 3 افراد کے زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق لبنانی ریسکیو کی جانب سے اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ صیہونی حملے میں جاں بحق ہونے والے لبنانی مزاحمت کار تھے یا پھر عام شہری تھے۔
حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر سعودی عرب کی جانب سے اپنے شہریوں کو لبنان فوری طور پر چھوڑنے کا حکم بھی جاری کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب صیہونی ملٹری نے دعویٰ کیا کہ صیہونی ائیر ڈیفنس نے لبنان سے صیہونی حکومت کے علاقے مغربی گلیلی میں داخل ہونے والا ایک ڈرون مار گرایا ہے۔
ادھر مقبوضہ گولان پر حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا صیہونی حکومت کی سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ وہ صیہونی حکومت کی شمالی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے ہے تاہم اپنے شہریوں کے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور یقینی بنائیں گے کہ صیہونی حکومت اپنے شہریوں کا دفاع کر سکے۔
اتوار کے روز ٹوکیو میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلنکن کا کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ ہم کسی بھی صورت کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے اور نہ ہی یہ چاہتے ہیں کہ یہ جنگ خطے میں پھیل جائے۔
مقبوضہ گولان میں حملے کے بعد کھلی جنگ کے خطرے کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے امریکا کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر صیہونی حکومت حملے کے جواب میں کارروائی کر سکتا ہے لیکن صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے صیہونی حکومت اور لبنانی حکام سے رابطے میں ہیں، امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن اور امریکی آرمی چیف نے اپنے صیہونی ہم منصب سے بھی بات کی ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ گولان میں دھماکے سے 12 صیہونی ہلاک ہوگئے تھے، صیہونی حکومت اور امریکا نے حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا گیا تاہم حزب اللہ نے دھماکے میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
بعد ازاں حزب اللہ اور لبنان کی جانب سے گولان حملے کی عالمی تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔
حملے کے بعد خطے میں کشیدگی کی صورتحال کے پیش نظر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھی فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔