امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کر دیے: حوثی میڈیا کا دعویٰ
امریکا نے مبینہ طورپریمن کےدارالحکومت صنعا پر کئی فضائی حملے کیے جس میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یمنی حوثی باغیوں کے میڈیا نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ حوثیوں کے زیرِ قبضہ دارالحکومت صنعا پر 12 سے زائد فضائی حملے کیے گئے، جن کا الزام امریکا پر عائد کیا گیا ہے۔
حوثیوں کے ٹی وی چینل المسیرہ کے مطابق امریکا کی جانب سے فضائی حملوں میں دارالحکومت کے علاقے السبین میں واقع الحفا علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
حوثی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی فضائی حملوں میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں حوثی میڈیا نے یمن کے صوبے الجوف کے علاقے الحزم میں بھی امریکی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی فی الحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔
یاد رہے کہ یمن کے حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر روزانہ کی بنیاد پر فضائی حملے جاری ہیں جن کا الزام امریکا پر عائد کیا جا رہا ہے۔ کیوں کہ امریکا نے 15 مارچ سے حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تاکہ انہیں اہم انٹرنیشنل بحری راستوں میں جہازوں کو نشانہ بنانے سے روکا جا سکے۔
حوثی بھی نہ صرف امریکی فوجی جہازوں کو نشانہ بنا چکے ہیں بلکہ اسرائیل پر بھی حملے کر چکے ہیں۔ وہ ان کارروائیوں کو غزہ کے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیتے ہیں۔
پسِ منظر
حوثیوں نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد بحیرہ احمر، خلیج عدن اور اسرائیلی سرزمین کی جانب جانے والے جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ تاہم جنوری میں عارضی جنگ بندی کے دوران یہ حملے روک دیے گئے تھے۔
مارچ کے آغاز میں اسرائیل نے غزہ کی تمام تر رسد بند کر دی اور 18 مارچ کو اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دیں، جس سے مختصر جنگ بندی بھی ختم ہو گئی۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ دوبارہ شروع ہونے پر حوثیوں نے بحری جہازوں پر دوبارہ حملوں کی دھمکی دی، جس کے بعد امریکا نے بھی ان پر فضائی حملوں کا آغاز کیا۔