کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز میں پاکستان نے پہلی مرتبہ اپنا تیار کردہ لانگ رینج ائیر سرویلنس ریڈار سسٹم نمائش کیلئے پیش کردیا۔
ڈائریکٹر بلیو سرچ پرائیویٹ لمیٹڈ اویس رؤف کا کہنا تھا کہ ڈرونز اور انتہائی تیز رفتار میزائل سسٹمز نے دور حاضر میں جنگوں کے طریقہ کار کو بدل کر رکھ دیا ہے، روس اور یوکرین کی جنگ ہو یا دنیا میں جاری کوئی اور تنازعہ، دنیا دیکھ رہی ہے کہ فوجی نقل و حمل کی نگرانی سے لے کر دشمن کے جنگی اہداف پر تباہ کن حملوں تک ہر طرح کی صورتحال میں میزائل سسٹمز اور ڈرونز کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے حملے سے پیشگی باخبر رہنے اور فضائی سرحدوں کی نگرانی کیلئے ریڈار اہم ترین آلہ ہے، پاکستان بھی اپنی اس ضرورت کیلئے دیگر ملکوں سے درآمد کردہ ریڈار سسٹم استعمال کرتا رہا ہے اور اس معاملے میں عالمی پابندیوں کا سامنا بھی کیا تاہم اب پاکستان نے اپنا لانگ رینج ائیر سرویلنس ریڈار سسٹم بنا لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 450 کلو میٹر تک فضائی نگرانی کرنے والا پاکستانی ساختہ اے ایم 350 ایس ریڈار سسٹم موبائل پلیٹ فارم پر نصب ہے جسے تیزی کے ساتھ کہیں بھی منتقل کیا جا سکتا ہے۔یہ ایک منفرد منصوبہ ہے جو این آر ٹی سی نجی شعبہ کے ساتھ ملک کر آگے بڑھا رہی ہے، پاکستان کے دوست ملکوں نے بھی اس جدید ترین ریڈار سسٹم میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین کو امید ہے کہ بہت جلد پاکستان خود اپنا ایک مکمل ائیر ڈیفنس سسٹم بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔