لاہور ہائیکورٹ نے سُپر ٹیکس کا نفاذ درست قرار دے دیا

بینکنگ سمیت 16 سیکٹرز پر سپر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے چار فیصد کردی

0 92

لاہور (شوریٰ نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے سُپر ٹیکس کا نفاذ درست قرار دے دیا ،بینکنگ سمیت 16 سیکٹرز پر سپر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے چار فیصد کردی، ہائی کورٹ کا سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف دائر درخواستوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ سامنے آگیا، عدالت نے سپر ٹیکس سال 2022ء کے نفاذ کو قانونی قرار دے دیا۔ حکومت کی جانب سے 2022ء میں عائد کیے گئے سپر ٹیکس کے نفاذ کے بعد 350 سے زائد درخواست گزاروں نے اس ٹیکس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے 12 اپریل 2023ء کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا اور اسے آج سنادیا۔جسٹس جواد حسن نے فیصلے میں سپر ٹیکس کا نفاذ درست قرار دے دیا تاہم عدالت نے بینکنگ سمیت 16 سیکٹرز پر سپر ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے چار فیصد کردی۔درخواست گزاروں کے رجوع کرنے پر وفاقی اور ایف بی آر کے وکلاء کی جانب سے درخواستوں کی مخالفت کی گئی تھی۔درخواست گزاروں نے موقف اپنایا تھا کہ انکم ٹیکس آرڈی ننس دفعہ 4C کے تحت فنانس ایکٹ 2022ء میں سپر ٹیکس کا نفاذ کیا گیا، سپر ٹیکس کا اطلاق سال 2022ء پر نہیں ہوسکتا، ٹیکس کا نفاذ گزشتہ مدت پر نہیں ہوسکتا، یہ ٹیکس عائد کرنا غیرقانونی عمل ہے، استدعا ہے کہ سپر ٹیکس کا نفاذ کالعدم قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال کی طرح چند دن قبل سال 2023ء کے لیے بھی حکومت نے سپر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.