پنشن معاملے پر ای سی سی اجلاس کی اندرونی کہانی، ممبران کی متضاد رائے کے باعث حتمی فیصلہ نہ ہوسکا
اقتصادی رابطہ کمیٹی سرکاری ملازمین کی پنشن کے معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہ کرسکی جس کے بعد کنٹری بیوٹری فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی ممبران کی پنشن اسکیم کے بارے میں متضاد رائے ہے اور جس بچت اسکیم سے کنٹری بیوٹری فنڈ قائم ہونا ہے وہ اسکیم منظور نہیں کی گئی۔
ای سی سی ممبران کا کہنا ہےکہ وزارت خزانہ یا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سرونٹ رولز میں ترمیم کی مجاز نہیں، سول سرونٹس رولز میں ترمیم وزیراعظم کی سفارش پر صدر پاکستان کرسکتے ہیں۔
ممبران کی رائے ہے کہ پنشن اسکیم لاگو کرنے سے پہلے رولز میں ترمیم ضروری ہے، رولز میں ترمیم کے بغیر پنشن اسکیم کا نفاذ ہو ہی نہیں سکتا۔
ذرائع کے مطابق پنشن سمری کا پیراگراف نمبر 3 اقتصادی رابطہ کمیٹی نے منظور نہیں کیا، سمری کا پیراگراف نمبر 3 سول سرونٹس کے پنشن رول سے متعلق ہے، سول سرونٹس رولز کی منظوری کے بعد پنشن کی مد میں بچت ہو سکے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ اسی بچت سے وزارت خزانہ میں کنٹری بیوٹری فنڈ قائم کیا جائے گا، پنشن رولز میں ترمیم کے بغیر کنٹری بیوٹری فنڈ قائم نہیں ہو سکتا، رولز صدر پاکستان سے منظور کراکے معاملہ دوبارہ ای سی سی میں لایا جائے گا۔