سندھ کا Wacog بل کیخلاف مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ

0 182

پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے درآمداتی ایل این جی کی قیمت کو مسابقتی بنانے کے لیے مقامی اور درآمدشدہ گیس کی قیمتوں کے ادغام سے مناسب قیمت وضع کرنے کے لیے weighted average cost of gas ( Wacog ) بل منظور کیا تھا۔ فی الوقت کمرشل، صنعتی اور پہاور سیکٹر کے صارفین پر Wacog لاگو نہیں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سردیوں میں ایل این جی کو گھریلو صارفین کی جانب منتقل کردیا تھا جس کی وجہ سے گیس سیکٹر میں گردش قرض نمایاں طور پر بڑھ گیا۔
ایل این جی کی منتقلی کے بعد کوئی قانونی فریم ورک موجود نہ ہونے کی وجہ سے ایس این جی پی ایل بل وصول نہ کرسکی چنانچہ اس نے پاکستان اسٹیٹ آئل کو ادائیگی نہیں کی۔ مقامی صارفین پر ایس این جی پی ایل کے ایک کھرب روپے واجب الادا ہیں۔ اس کے نتیجے میں ایس این جی پی ایل پی ایس او کا سب سے بڑا ناہندہ بن گیا جس پر268 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

سندھ کے وزیرتوانائی امتیازاحمد شیخ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں بشمول سندھ، اعتماد میں لیے بغیر راتوں رات Wacog بل منظورکروالیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس مقدمے میں فریق بنیں گے اور آئندہ سماعت پر Wacog بل کی مخالفت کریں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.