رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ 2407 ارب روپے سے تجاوز
رواں مالی سال2023-24کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر2023) میں ملک کا بجٹ خسارہ 2407.8 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا انکشاف ہوا ہے جو ملکی جی ڈی پی کے2.3 فیصد کے برابر ہوگیا۔
رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی(جولائی تا دسمبر2023) کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ 980.1 ارب روپے تھا جس کے بعد رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ(جولائی تا دسمبر 2023)کے دوران کا مجموعی بجٹ خسارہ بڑھ کر 2407.8 ارب روپے ہوگیا ہے جو ملکی جی ڈی پی کے 0.9 فیصد سے بڑھ کر2.3فیصد کے برابر ہوگیا ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومت کی طرف سے بینکوں سے حاصل کردہ فنانسنگ منفی 49رب 84کروڑ70 لاکھ روپے رہی ہے البتہ نان بینک فنانسنگ71 کروڑ اسی لاکھ روپے رہی ہے۔
رواں لی سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر2023)کے دوران ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 4469.241ارب روپے ،دفاعی اخراجات757 ارب 60کروڑ 20 لاکھ روپے اور اخراجات جاریہ مجموعی طور پر 85کھرب 64ارب63کروڑ20لاکھ روپے رہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک کے مجموعی اخراجات بڑھ کر ملکی جی ڈی پی کے 8.7فیصد تک پہنچ گئے ہیں جبکہ واں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران اداروں کی نجکاری سے کوئی رقم حاصل نہیں ہوسکی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں کے مطابق اکتیس دسمبر 2023کو ختم ہونیوالی رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ بڑھ کر ہ 2407.8 ارب روپے ہوگیاہے جو ملکی جی ڈی پی کے 2.3فیصد کے برابر ہے اعدوشمار میں بتایا گیا ہے۔