ای سی سی نے گیس ٹیرف میں 45 فیصد اضافے کی منظوری دیدی
حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کر دی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں مالی سال یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں 45 فیصد اضافے کی اوگرا کے فیصلے کی منظوری دے کر آئی ایم ایف کی ایک اور بڑی شرط پوری کر دی.
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اجلاس میں سوئی ناردرن کیلئے گیس 266 روپے 58 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کیلئے گیس 308 روپے 53 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، سید نوید قمر، خرم دستگیر خان، شاہد خاقان عباسی اور وزیر مملکت مصدق ملک نے شرکت کیں۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ مالی سال 2016 کے بعد سے گیس ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا گیا جس کے باعث گیس ٹیرف کا فرق یا ریونیو کا نقصان 547 ارب روپے سے زائد ہو چکا ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ دونوں کمپنیوں کے نقصانات کو پورا کرنے کیلئے اوگرا نے سوئی نادرن کیلئے اوسطاً 854.52 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ ریٹ مقرر کیا ہے جو 265 روپے فی یونٹ یا 45 فیصد زیادہ ہے۔
سوئی سدرن کیلئے 699.30 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تجویز کیا ہے جو 308 روپے فی یونٹ یا 44 فیصد زیادہ ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ جون 2018ء کے 299 ارب روپے سے بڑھ کر 2022 میں 1232 ارب روپے ہوچکا ہے محصولات نقصانات، سرکلر قرضے، سپلائی چین کے تسلسل اور نئی دریافت میں سرمایہ کاری کیلئے قیمتوں پر نظرثانی ضروری ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم ریلیف پیکج 2020ء کے تحت خیبر پختونخوا کیلئے سستا آٹا اقدام اور یوٹیلٹی اسٹورز کے نیٹ ورک کی توسیع سمری بھی منظور کر لی جس کے تحت یکم جولائی سے 31 اگست تک خیبر پختونخوا میں 1200 اضافی سیل پوائنٹس پر سستا آٹا فراہم کیا جائے گا۔
ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو مارک اپ ادائیگی کے لئے 9 کروڑ 68 لاکھ روپے فنڈز کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔
ای سی سی نے یکم جولائی کا 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا بین الاقوامی ٹینڈر منسوخ کرکے ٹی سی پی کو تین لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے نئے ٹینڈر جاری کرنے کی ہدایت کردی جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر ملک کے لئے گندم کی اصل ضرورت کا پتہ لگانے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔
ای سی سی نے 660 میگاواٹ کے سپر کول پاور پراجیکٹ، جامشورو کے دو یونٹس کی تعمیر کے لئے 10 ارب کی گارنٹی کی منظوری دیدی۔