اسٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

0 156

اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی خام تیل قیمتوں اور اجناس کی بہتری فراہمی نے مہنگائی کو کم کیا ہے لیکن گیس قیمتوں میں اضافے سے توقعات سے زائد مہنگائی رہی، صورتحال مہنگائی کے منظرنامے پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی سمجھتی ہے کہ 12 ماہ کی بنیاد پر حقیقی شرح سود بدستور مثبت ہے۔ مہنگائی توقع کے مطابق مسلسل کم ہو رہی ہے۔ سال 23میں مانیٹری پالیسی کے 9 اجلاسوں میں 6 فیصد شرح سود بڑھایا گیا۔ شرح سود میں تمام اضافے سال کی پہلی ششماہی میں کیے گئے۔

پالیسی بیان کے مطابق آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور اس سے رقوم کا راستہ بہتر ہونے سے زرمبادلہ ذخائر بہتر ہوں گے۔ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معتدل معاشی نمو کمیٹی کی توقعات کے مطابق رہی۔ قوزی مہنگائی البتہ بتدریج نیچے آرہی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے اختتام تک مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد لانے کے ہدف کے لیے مانیٹری پالیسی موزوں ہے۔ حکومت اقدامات سے جاری کھاتے کا توازن اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا پریمیم معمول پر آنے سے ترسیلات زر کا بہاؤ بہتر ہوا ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں اور اخراجات گزشتہ سال کے مطابق رہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.