ایف بی آر کے سینکڑوں افسران اور ملازمین ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں ناکام
وفاقی ادارہ برائے محصولات کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کے اپنے سیکڑوں ملازمین نے ٹیکس جمع نہیں کرایا جس کے بعد ان ملازمین کو بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
سرکاری دستاویزات اور ٹیکس انتظامیہ کے مطابق ایف بی آر کے اپنے سیکڑوں ملازمین نے مالی سال 2021، 2022، اور 2023 کے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔
ان میں سے کچھ ملازمین نے ایک سال کے ٹیکس گوشوارے تو جمع کرائے تاہم گزشتہ 2سالوں سے انھوں نے بھی کوئی گوشوارہ جمع نہیں کرایا حالانکہ اس سال ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی حتمی تاریخ میں 30 اکتوبر تک توسیع بھی کی گئی تھی۔
ایف بی آر کے چیئرمین امجد زبیر ٹوانا سے کہا کہ ایسے تمام افسران اور ملازمین جنہوں نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے ہیں انھیں ہفتے کے روز تک نوٹسز جاری کردیے جائیں گے تاہم ان میں سے اکثر ملازمین گوشوارے جمع کرانے کے لیے تاریخ میں توسیع لے چکے تھے جو کہ گزشتہ روز یعنی جمعرات کو ختم ہوگئی۔
گوشوارے جمع نہ کرانے والے ایسے تمام افسران کو انتظامی تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا اور پہلے مرحلے میں انہیں دی گئی تمام مراعات ختم کردی جائیں گی۔
ایف بی آر میں کام کرنے والے گریڈ 17 سے 22 کے 3200 ملازمین میں سے تقریبا 2600 افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع کرادیے ہیں تاہم سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ 600 افسران کے علاوہ گریڈ 17 سے نیچے کے سیکڑوں دیگر ملازمین بھی ہیں جنہوں نے ابھی تک ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔
ادھر ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ایسے ملازمین ھجو 31 دسمبر تک اپنے گوشوارے جمع کرانے میں ناکام رہیں گے ان کی تنخواہوں سے جرمانے کی مد میں پیسے کاٹنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔