اسٹیٹ بینک نے ایک بار پھر مہنگائی میں کمی کی نوید بھی سنائی ہے اور کہا ہے کہ اکتوبر کے دوران مہنگائی میں کمی آئے گی، مہنگائی میں کمی کا سلسلہ دوسری ششماہی میں بھی جاری رہے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق عمومی مہنگائی ستمبر میں بڑھ کر 31.4 فیصد سال بسال تک پہنچ گئی تاہم ایندھن کے نرخوں بعض اہم غذائی اجناس کی قیمتوں اور سازگار اساسی اثرات سے مہنگائی کم ہوگی مالی سال 24ء کی دوسری ششماہی سے مہنگائی میں خاصی کمی آئے گی۔
مہنگائی اکتوبر میں کم ہوگی دوسری ششماہی میں بھی کمی کا سلسلہ جاری رہے گا، آئی ایم ایف کے جائزے کی کامیاب اور بَروقت تکمیل سے کثیر ملکی اور دوطرفہ مالکاری میں اضافہ ہوگا۔
12 ماہ کی مستقل بنیادوں پر حقیقی پالیسی ریٹ خاصا مثبت ہے، حقیقی پالیسی ریٹ مہنگائی کو مالی سال 25ء کے آخر تک 5 تا 7 فیصد تک لانے کے لیے مناسب ہے۔
سیمنٹ، پیٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں کی فروخت کی معتدل بحالی بھی مضبوطی ہورہی ہے، جولائی تا ستمبر مالی سال 24ء میں خسارہ 58 فیصد سال بسال کم ہو کر 947 ملین ڈالر رہ گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 1.0 فیصد سے کم ہوکر 0.9 فیصد پر آ گیا، ایف بی آر کے محاصل میں 24.9 فیصد اضافہ درج کیا گیا، نان ٹیکس محاصل دگنا ہوگئے، مہنگائی میں کمی لانے کے لیے بدستور مالیاتی دور اندیشی اور ہدفی مالیاتی استحکام کا حصول اشد ضروری ہے۔