سرکاری اداروں کا سالانہ خسارہ 250 ارب روپے سے متجاوز

0 53

پاور کمپنیاں، ریلویز، ایئر لائنز، اسٹیل مل سمیت 8 سرکاری ادارے سالانہ اربوں روپے کا نقصان قومی خزانے کو پہنچا رہے ہیں، اگر تمام سرکاری اداروں کے نقصانات کو جمع کیا جائے تو یہ رقم سالانہ 1000 ارب سے تجاوز کرسکتی ہے۔

بد انتظامی، کرپشن، سیاسی مداخلت، اوور اسٹافنگ اور مقابلے کی فضا کی عدم موجود گی ان اداروں کے زوال کی بنیادی وجوہات ہیں،

حکومت نے ان اداروں کو نقصان سے نکال کر منافع بخش بنانے کیلیے متعدد اسکیمیں تیار کی ہیں، جن میں نجکاری، گورننس کی اصلاحات، ری اسٹرکچرنگ اور کارکردگی کی بنیاد پر معاہدے شامل ہیں۔

ان ریفارمز کے راستے میں بہت سے چیلنج ہیں، جیسا کہ ملازمین اور ان کی یونین، سیاسی پارٹیاں اور سول سوسائٹی کے گروپس مشکلات کھڑی کردیتے ہیں، لہذا حکومت کو مسائل کے حل کیلیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

اس سلسلے میں حکومت کو ہر ادارے میں خود مختار اور پروفیشنل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کرنی ہوگی، جو ہر قسم کے سیاسی اثر و رسوخ سے پاک ہو، شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر ملازمتیں دینی ہوں گی۔

اداروں کی نگرانی اور ریگولیشن کے عمل کو موثر بنانا ہوگا، ان اقدامات کے نتیجے میں سرکاری اداروں کے خسارے پر قابو پاکر قومی خزانے پر بڑھتے بوجھ کو کم کرنا ممکن ہوگا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.