حکومت نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں چوری روکنے کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی تیاری کرلی

0 4

حکومت نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں چوری روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام سے اس شعبے میں غیر رجسٹر افراد کے کاروبار کرنے اور ٹیکس چوری پر مقدمات اور سزائیں دی جا سکیں گی۔

رپورٹ کے مطابق ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی رجسٹریشن نہ کرنے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کی مجا ز ہوگی۔ 3 سال تک قید کی سزا دینے کا اختیار بھی تفویض مل سکتا ہے۔

ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔ اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کرنے پر 2 سے 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔

ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرنے پر 5 سے 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔ اتھارٹی کو مطلوب دستاویز فراہم نہ کرنے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوسکے گا ۔

یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے اس شعبے میں ریگولیٹری قائم کرنےکا مطالبہ کر رکھا ہے۔

دوسری جانب پیر کو آڈٹ امور پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔ناتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان پہنچنے والے آئی ایم ایف وفد کی سیکرٹری خزانہ سے بھی ملاقات ہوئی۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف وفد آج سے 7ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے لیے پالیسی مذاکرات کا آغاز کرے گا۔ مذاکرات کا آغاز وزیر خزانہ اورنگزیب سے ملاقات سے ہوگا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات تقریباً مکمل ہو گئے ہیں۔پالیسی مذاکرات تقریباً دو ہفتے تک جاری رہیں گے۔ مذاکرات کے بعد جائزہ مشن اپنی سفارشات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو دے گا۔

ایگزیکٹو بورڈ اس ماہ کے آخر یا اپریل کے اوائل میں 1.1ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے اور بجلی سستی کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.