کاروباری جگہوں کو سیل کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دے دیا گیا

0 23

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ٹیکس چوری کی روک تھام اور ریٹیلرز کو قانون کے دائرے میں لانے کیلیے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں مزید ترامیم کر دی ہیں، اب کاروباری جگہوں کو سیل (بند )کرنے یا نہ کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دیدیا گیا۔

متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کرے گا اور مقررہ وقت کے اندر اس کی ادائیگی پر کاروباری جگہ ڈی سیل کر دی جائے گی۔

کاروبار کی ڈی سیلنگ کے بعد تین دن کے اندر تمام پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کا سافٹ ویئر آڈٹ کیا جائے گا اور دورانِ آڈٹ ریکارڈ ہونے والی فروخت کو بھی مدنظر رکھا جائیگا

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، رول 150 زیڈ ای ایل میں ایک ترمیم کے تحت ذیلی رول پانچ کے آخر میں موجود وضاحتی شق کو حذف کر دیا گیا۔

نئی ترمیم کے تحت اگر کوئی دکان 48 گھنٹوں تک ایف بی آر کے ڈیٹا بیس سے منقطع رہے گی، تو اسے خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.