پوائنٹ آف سیل سکیم کے تحت ان لینڈ ریونیو سروس افسران میں کروڑوں روپے تقسیم

0 11

پوائنٹ آف سیل سکیم کے تحت ان لینڈ ریونیو سروس افسران کو فنڈز کی فراہمی، ایف بی آر نے آئی آر ایس کے گریڈ 17 تا 19 کے افسران کو کروڑوں روپے بانٹ دیئے۔

دستاویز کے مطابق دسمبر 2023 سے دسمبر 2024 تک افسران کو 16 کروڑ روپے ہاؤس رینٹ میں فراہم کیے گئے، ہاؤس رینٹ کی مد میں آئی آر ایس افسران کو 25 ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے گئے۔

پاکستان کسٹمز، آڈیٹرز، آئی ٹی اور ایف بی آر دیگر افسران سہولت سے محروم رہے، آئی آر ایس افسران کو فیول سبسڈی کی مد میں ایک سال کے دوران 14 کروڑ روپے دیئے گئے۔

ایف بی آر کے مطابق افسران کو 20 ہزار روپے ماہانہ فیول سبسڈی کی مد میں بھی دیئے گئے ہیں، ایف بی آر تمام افسران کو رقم ان کے تنخواہ والے اکاؤنٹ میں بینک ٹرانسفر کے ذریعے کی گئی۔

واضح رہے کہ ایف بی آر پوائنٹ آف سیل سکیم کے تحت ہر رسید پر ایک روپے وصول کرتا ہے۔

ملکی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے: وزیراعظم
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے، ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کیلئے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے، معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے۔

عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد کی وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، وزیرِ اعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیرمقدم کیا اور کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ سات دہائیوں ہر محیط ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی، عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نوجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا، آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں، پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے، ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں، ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں، ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ہماری ترجیح ہے۔

وفد کے شرکا نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی، شرکا نے کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔

شرکا نے کہا کہ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے، وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ ورلڈ بینک کے نو (9 ) ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں، وفد پاکستان میں معاشی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.