فیس لیس اسیسمنٹ سسٹم میں ہیرا پھیری کے بعد 45 لائسنس کی معطلی پر محکمہ کسٹمز اور کسٹمز ایجنٹس کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے.
آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین سیف اللہ خان نے امپورٹ اور ایکسپورٹ کی کلیئرنس بند کرنے کے حوالے سے ایف پی سی سی آئی سمیت ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے.
آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی چیمبر، حیدراباد چیمبر آف کامرس ،اسلام آباد اور لاہور چیمبر آف کامرس، راولپنڈی چیمبر ،اپٹما، ،پاکستان کیمکل ڈائیز مرچنٹس ایسوی ایشن سمیت تمام ایسوسی کو خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ اراکین کو اپنا ایکسپورٹ اور امپورٹ کی کلیئرنگ کا کام کا انتظام خود کرنے سے متعلق آگاہ کریں.
خط میں کہا گیا ہے کہ پندرہ دن بعد کسٹم ایجنٹس ایکسپورٹ اور امپورٹ کا کام بند کردیں گے، خط میں بتایا گیا ہے کہ کسٹم حکام نے ہمارے 45 ایجنٹس کے لائسنس غیر قانونی طور پر معطل کر دیے ہیں.
کسٹمز ایجنٹس کی معطلی, بعض کسٹم اپریزنگ افسران کی جانب سے اقدامات پر مبنی ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز اپریزر ہمارے ایجنٹوں سے رابطہ کرکے سامان کو کلیئر کرنے کے عوض رشوت کا مطالبہ کررہے ہیں.
خط میں بتایا گیا ہے کہ کسٹم افسران کا کلئیرنگ ایجنٹوں کے ساتھ برتاؤ غیر پیشہ ورانہ، غیر مہذب اور ہمارے کام کے لیے نقصان دہ رہا ہے لہذا ہمارے پاس اپنا کاروبار بند کرنے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔