امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی ارب پتی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی سربراہی میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، پاکستان اور امریکا کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔
جینٹری بیچ نے کہا کہ پاکستان سے متعلق غلط فہمیاں دور کرنے کی ضرورت ہے، دنیا میں امن اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں، امریکی سرمایہ کاروں کا وفد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار پاکستان میں مصنوعی ذہانت، ریئل اسٹیٹ، معدنیات میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں، میرا حکومت کی معاشی سفارت کاری سے کوئی تعلق نہیں ہے، بائیڈن انتظامیہ نے 4 سال جو کچھ پاکستان کے ساتھ کیا وہ مناسب نہیں تھا۔
جینٹری بیچ نے کہا کہ رچرڈ گرینیل ایک زبردست امریکن ہیں، رچرڈ گرینیل نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، میرا خیال ہے کہ رچرڈ گرینیل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں مذاکرات نہیں کاروبار کے لیے آیا ہوں، ماضی میں امریکی عوام کو پاکستان کی حقیقی تصویر نہیں دکھائی گئی، امریکا میں پاکستان کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوششیں کی گئیں، میں پاکستان کو امریکا کے ایک اتحادی کے طور پر دیکھتا ہوں۔
جینٹری بیچ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو، ایسی ٹیکنالوجی لانا چاہتے ہیں جس سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت بن جاتی ہے، آئل اور گیس سیکٹر میں پاکستان میں کم توجہ دی گئی، پاکستان کی موجودہ قیادت نئی امریکی قیادت کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، دونوں ملکوں کے درمیان سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے، افغانستان سے متعلق بائیڈن انتظامیہ نے کئی غلطیاں کیں، روزگار کے مواقع میں اضافہ اور ہنرمند افرادی قوت ترجیح ہے۔