نیشنل فوڈ سکیورٹی نے رمضان المبارک سے قبل مصنوعی مہنگائی کے خدشے کا اظہار کردیا۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے خیبرپختونخوا سمیت تمام صوبوں کومراسلہ جاری کردیا۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام سے قبل آلو،پیاز،ٹماٹر،چکن اور دال سمیت متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، رمضان سے دو ہفتے قبل گراں فروش بے قابو ہو جاتے ہیں، گراں فروشوں کو لگام دینے کے لیے مناسب منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رمضان میں دالوں کی مانگ 50 فیصد بڑھ جاتی ہے، ماہ صیام میں دالوں کا استعمال 0.03 ملین ٹن سے بڑھ کر0.06 ملین ٹن ہو جاتا ہے، چکن،خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی مانگ بھی کئی فیصد بڑھ جاتی ہے۔
مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ رمضان کے دوران پھلوں میں سیب،کیلے اور دیگر کا بھی استعمال بڑھ جاتا ہے، رمضان میں آلو کا استعمال 0.3 ملین ٹن سے بڑھ کر 0.64 ملین ٹن ہو جاتا ہے۔
نیشنل فوڈ سکیورٹی کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام سخت کیا جائے تو مصنوعی مہنگائی پر قابو پایا جاسکتا ہے، منافع خوروں کے خلاف رمضان سے قبل آپریشن شروع کیا جائے۔