حکومت کا پراپرٹی سیکٹر میں تیزی لانے کیلیے ٹیکس ریٹ میں کمی پر غور

0 239

وفاقی حکومت نے پراپرٹی سیکٹر کے کاروبار میں تیزی لانے کے لیے ٹیکس ریٹ میں کمی پر غور شروع کر دیا ہے پراپرٹی پر ٹیکس کی شرح میں کمی کے لیے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

پہلی ششماہی میں ٹیکس ریونیو میں شارٹ فال 500 ارب روپے سے نیچے تک محدود رکھنے کی کوشش ہے ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں اضافے کا ہدف پورا ہے۔ آئی ایم ایف منی بجٹ کے لیے تنگ نہیں کر رہا ہے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق پہلی ششماہی میں ٹیکس ریونیو میں بڑے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ 12 ہزار 970 ارب روپے کے سالانہ ٹیکس ہدف میں سے پہلی ششماہی میں 6 ہزار 9 ارب روپے وصول کرنے تھے تاہم ہدف کا حصول ناممکن ہے البتہ شارٹ فال کو 500 ارب روپے سے نیچے تک محدود کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر ٹیکس ریٹس میں اضافے کے بجائے کمی کے لیے بل لایا جا سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کو پراپرٹی ریٹ میں کمی کی تجویز دی جائے گی کیونکہ پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکس کی اوسط شرح 11 سے 12 فیصد بہت زیادہ ہے۔ اس کے نتیجے میں پراپرٹی ٹرانزیکشنز یا کاروبار کم ہو کر آدھا رہ گیا ہے۔ پراپرٹی ریٹس میں ممکنہ کمی سے پراپرٹی سیکٹر میں تیزی لانا مقصود ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.