وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب، صوبائی اسمبلی میں کس جماعت کے کتنے ووٹ ہیں؟؟

پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کی کامیابی کیلئے 186 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو مائنس کرنے کے باوجود مسلم لیگ نون کو پنجاب اسمبلی میں پھر بھی عددی اکثریت حاصل ہے اور اسوقت مسلم لیگ نون کے پاس 165 اراکین کے ووٹ ہیں۔ ایک رکن اسمبلی کے استعفیٰ کے بعد 164 کی مسلم لیگ نون کو عددی اکثریت حاصل ہے۔ پیپلز پارٹی کے 7 اراکین کی بھی مسلم لیگ نون کو حمایت حاصل ہے

0 321

تحریر: ابو فجر لاہوری

پنجاب کے وزیراعلیٰ کے الیکشن کیلئے مسلم لیگ نون نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ حمزہ شہباز کی ہدایت پر تمام لیگی ارکان کو لاہور میں ہوٹل میں ٹھہرا دیا گیا ہے، جہاں تمام ارکان حمزہ شہباز کی قیادت میں کل پنجاب اسمبلی روانہ ہوں گے۔ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کی کامیابی کیلئے کس جماعت کے پاس کتنی برتری ہے، اس کا جائزہ پیش کیا جا رہا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کی کامیابی کے لیے 186 ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو مائنس کرنے کے باوجود مسلم لیگ نون کو پنجاب اسمبلی میں پھر بھی عددی اکثریت حاصل ہے اور اس وقت مسلم لیگ نون کے پاس 165 اراکین کے ووٹ ہیں۔ ایک رکن اسمبلی کے استعفیٰ کے بعد 164 کی مسلم لیگ نون کو عددی اکثریت حاصل ہے۔ پیپلز پارٹی کے 7 اراکین کی بھی مسلم لیگ نون کو حمایت حاصل ہے۔

پنجاب اسمبلی، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے کُل ملا کر 172 ووٹ ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے پاس 183 ووٹ ہیں۔ 25 اراکین کی نااہلی کے بعد 158 اراکین کے ووٹ پی ٹی آئی کے پاس رہ گئے ہیں۔ 5 آزاد اراکین اس موقع پر انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ حمزہ شہباز کو کامیابی کیلئے مزید 14 ووٹ درکار ہیں۔ اگر 2 امیدواروں میں سے کوئی ایک بھی مطلوبہ ہدف پورا نہ کرسکا تو ری پول ہوگا۔ ری پول کے نتیجے میں زیادہ اکثریت والا قائد ایوان منتخب ہوگا۔ مسلم لیگ نون کی جانب سے حمزہ شہباز اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چودھری پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں۔ ہائیکورٹ کی ہدایت پر کل پنجاب اسمبلی میں الیکشن ہوگا۔ ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری وزیراعلیٰ کا انتخاب کروائیں گے۔ ہائیکورٹ نے کسی بھی ہنگامہ آرائی کو توہین عدالت سے تعبیر کرنے کا حکم دیا ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.