امام خمینی کی تحریک سے مسئلہ فلسطین مسلم اقوام کی توجہ کا مرکز بنا، سیدعلی خامنہ ای
آج امت اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ فعال، تیار اور جاندار ہے
تہران (شوریٰ نیوز) امام خمینی کی تحریک سے مسئلہ فلسطین مسلم اقوام کی توجہ کا مرکز بنا، آج امت اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ فعال، تیار اور جاندار ہےیہ بات آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بانی انقلاب کی علیہ کی 34 ویں برسی کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے خطاب میں انہیں بے بدیل الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کی نئی نسلوں کو امام رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں مزید جاننے کی ضرورت ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) نے شہنشاہیت کا تختہ الٹ کر اس کی جگہ عوامی جمہوریت کو بحال کیا۔آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی نے ظلم و استبداد کو آزادی میں تبدیل کیا، انقلاب اسلامی نے "ہم کر سکتے ہیں” کے جذبے کو پروان چڑھایا۔رہبر انقلابِ اسلامی نے حضرت امام خمینی (رح) کو تاریخی رہبروں میں سے ایک قرار دیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ تاریخی اشخاص کو تاریخ سے حذف نہیں جا سکتا اور نہ ہی ان کو مسخ کیا جا سکتا ہے۔آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی نے عالم اسلام میں اسلامی بیداری کا آغاز کیا۔ آج امت اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ فعال، تیار اور جاندار ہے، لیکن اس کے باوجود اس میدان میں مزید کام کرنے کی ضرورت ظاہر ہے۔انہوں نے فرمایا کہ فلسطین کا مسئلہ جو صیہونیوں اور ان کے حامیوں کے خیال میں ختم ہوا تھا، امام خمینی کی تحریک سے مسئلہ فلسطین مسلم اقوام کی توجہ کا مرکز اور عالم اسلام کا پہلا مسئلہ بن گیا ہے اور یوم القدس نہ صرف ایران اور دارالحکومت تہران میں بلکہ مسلم اور غیر مسلم دنیا کے دارالحکومتوں میں بھی منایا جاتا ہے اور لوگ فلسطین کی حمایت کرتے ہیں۔رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن کا محاذ کل کی طرح آج بھی ملت ایران کے سامنے صف آرا ہے، ایرانی قوم کو اس کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار سے تعبیر کیا۔انہوں نے فرمایا کہ ہر وہ شخص جو ایران سے محبت کرتا ہے، جو قومی مفادات لگاؤ رکھتا ہے، جو اقتصادی صورت حال کی بہتری کو پسند کرتا ہے، جو عالمی نظام میں ایران کے باوقار مقام کا خواہاں ہے، اسے قوم میں ایمان اور امید کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ رہبر انقلاب نے ایمان اور امید کو دو ایسے عنصر کے طور پر پیش کیا جنہوں نے بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) کو اپنے مشن کوکامیابی سے ہمکنار کرنے میں مدد کی۔