امیرالمومنین ؑکو کوفہ میں بیدردی سے شہید کیا گیا، آیت اللہ یعقوبی
نجف اشرف(فارن ڈیسک)مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے امیرالمومنین، امام المتقین علی بن ابی طالب علیہ السلام کی شہادت پر امام زمانہ(عج) کے حضور پرسہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام کو مسجد کوفہ میں بیدردی سے شہید کیا گیا۔
عبد الرحمن بن ملجم مرادی نے انیسویں رمضان سن چالیس کی سحر کو کوفہ کی جامعہ مسجد میں کمین میں بیٹھ کر امیرالمومنین علی علیہ السلام کے آنے کاانتظار کیا اور دوران سجدہ امام علی علیہ السلام کے سراقدس پرزہر بجھی تلوار سے حملہ کیا جس سے آپؑ کا سر پیشانی تک شگاف ہو گیا ۔
امیرالمومنین علیہ السلام محراب میں گر پڑے اسی حالت میں فرمایا بسم اللہ و بااللہ و علی ملّۃ رسول اللہ ، فزت و ربّ الکعبہ خدائے کعبہ کی قسم ، میں کامیاب ہو گيا ۔ آیت اللہ یعقوبی کا کہنا تھا کہ مولائے کائنات کی شہادت پر زمین لرزی مسجدکوفہ کے دروازے آپس میں ٹکرائو آسمانی فرشتوں کی صدائيں بلند ہوئيں ۔
اس موقع پر جبرائيل امینؑ نے صدا دی اور ہر کسی نے اس آواز کو سنا وہ کہہ رہا تھا تهدمت و الله اركان الله الهدي، و انطمست اعلام التّقي، و انفصمت العروۃ الوثقي، قُتل ابن عمّ المصطفي، قُتل الوصيّ المجتبي، قُتل عليّ المرتضي، قَتَلہ اشقي الْاشقياء خدا کی قسم ھدایت کے رکن کو توڑا گیا۔
علم نبوت کے چمکتے ستارے کو خاموش کیا گيا اور پرہیزگاری کی علامت کو مٹایا گيا اور عروۃ الوثقی کو کاٹا گيا کیونکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ابن عم کو شھید کیا گيا۔ اس موقع پر تمام مومنین پر فرض ہے کہ وہ ان ایام کو سوگ میں گزاریں اور اہلیبت علیھم السلام کے غم میں شریک ہوں۔