اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے مومنین کا انجام کار حق پر ہوگا، آیت اللہ یعقوبی
مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) نے کہا ہے کہ قرآن کا فیصلہ ہے کہ مومنین کا انجام کامیابی و کامرانی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ خداوندقدوس نے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر یہ وعدہ کیا ہے کہ جو لوگ ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں کامیابی و کامرانی اور انعامات ہی انعامات ہیں۔
بہرحال مومنین کا انجام کار حق پر ہوگا، اس لیے مومنین کو کسی بھی طرح کی پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں۔ اللہ پر بھروسہ اور قرآن و اہل بیت علیہم السلام سے وابستگی ہی حقیقی کامیابی کی ضامن ہے جو صاحبانِ ایمان کو ہر طرح کے چیلنج کا سامنا کرنے کی قوت عطا کرتی ہے۔
مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) نے کہا ہے کہ دنیا کے دکھ درد اور فتنوں سے مومن اپنی روحانیت میں اور زیادہ پختہ ہو جاتا ہے اور ایمان کی مضبوطی حاصل کرلیتا ہے۔ قرآن اور حدیث میں بار بار مومن کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ اللہ پر بھروسہ رکھے، صبر کرے اور اپنی نیک نیتی کو برقرار رکھے۔ خداوندقدوس نے مومنین کیلئے فلاح اور کامیابی کا وعدہ کر رکھا ہے اور وہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں جاتا۔ اللہ کی رضا اور جنت مومنین کا انعام ہے، جو دنیا میں اپنے ایمان اور عمل صالح کی بنیاد پر زندگی گزارتے ہیں۔
مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امت اگرچہ ہمیشہ بحرانوں اور شدید آندھیوں سے گزرتی رہی ہے مگر جو صاحبانِ ایمان تھے صبر و استقامت پر ثابت قدم اور قائم رہے۔ اللہ نے اسی استقامت کو ان کے یقین میں اضافے اور ان کے موقف کو مزید مضبوط کرنے کا ذریعہ بنا دیا اور وہ دنیا میں بھی ہمیشہ سُرخرو ہوئے۔مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) نے کہا ہے کہ مومن کا مقصد اللہ کی رضا اور اس کی ہدایت پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے مومنوں کے لیے دنیا میں بھی کامیابی کی راہیں کھول رکھی ہیں، بشرطیکہ وہ اس کے احکام پر عمل کریں۔
جیسے قرآن میں خداوندقدوس نے فرمایا:تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ ؕ وَ مَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ یُدۡخِلۡہُ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ وَ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿۱۳﴾ یہ اللہ کی (مقرر کردہ) حدیں ہیں، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فرمانبرداری کرے اسے وہ بہشتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہ بڑی کامیابی ہے(سورہ نساء آیت نمبر13)۔ کیا ہی خوبصورت نظام ہے جس کے تحت دنیا میں بھی ایمان اور عمل صالح کے نتیجے میں مومن کے دل کو سکون نصیب ہوتا ہے۔ خداوندقدوس فرماتا ہے کہ اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ تَطْمَىٕنُّ قُلُوْبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِؕ-اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ الْقُلُوْبُﭤ(28)۔جو ایمان لائے اور ان کے دل اللہ کی یاد سے چین پاتے ہیں ، سن لو! اللہ کی یاد ہی سے دل چین پاتے ہیں ۔ (سورۃ الرعد۔ ۲۸)۔
مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) نے کہا ہے کہ مومن اللہ پر ایمان لانے اور اہلیبیت کے نقشِ قدم پر چلنے کی بدولت دنیا میں کامیاب ہوتا ہے، چاہے وہ میدان علم کا ہو، ٹیکنالوجی کا میدان ہو،معاشرتی ترقی کا ہو یا زندگی کے دیگر معاملات ہوں۔صاحبان ایمان کیلئے جنت سے بھی بڑھ کر سب سے عظیم انعام قرب الہیٰ اور اس کی رضا ہے۔ مومن کے لیے سب سے بڑی خوشی یہ ہے کہ وہ اللہ کی رضا حاصل کرے اور اللہ کے ساتھ قربت محسوس کرے۔اسلام میں دنیا اور آخرت کا توازن بہت اہم ہے۔ مومنین کو دنیا میں اچھے کاموں اور آخرت میں کامیابی کے لیے نیک عمل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔