امام علیؑ ’’تمام رازوں کا راز‘‘ اور نورِحقیقتِ مطلق کے مظہر کامل ہیں، آیت اللہ یعقوبی

0 2

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام علی بن ابی طالب علیہ السلام ’’تمام رازوں کا راز‘‘ ہیں جو نورِحقیقتِ مطلق کے مظہر کامل ہیں ۔امام علی علیہ السلام کی عظمت ان کے علم، حکمت اور روحانیت کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہے۔

امام علی علیہ السلام کی شخصیت میں ایک ایسی کامل حقیقت اور نور کا جلوہ ہے وہ صفات اور اسمائے الہیہ کا مظہر ہیں جنہوں نے علم، حکمت، شجاعت اور رحمت کو اپنے وجود میں سمو لیا، اور یوں زمین پر الٰہی کمالات کا کامل نمونہ پیش کیا۔

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام کی زندگی، ان کی تعلیمات اور ان کی رہنمائی ہر دور میں انسانیت کے لیے کامل روشنی کا ذریعہ بنی۔امام علی علیہ السلام کی اس خصوصیت کا مفہوم یہ ہے کہ وہ اللہ کی حکمت و علم کا مکمل اور کامل مظہر ہیں۔ان کا علم اور بصیرت انسانیت کے تمام راستوں کو سچائی کی طرف رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اگر لوگ اسلام کو صحیح معنوں میں سمجھ لیتے تو علی علیہ السلام کے راستے سے لمحہ بھر بھی نہ ہٹتے۔یہ بات بہت ہی عمیق اور حقیقت پر مبنی ہے کہ امام علی علیہ السلام کی شخصیت، ان کے اقوال اور ان کی سیرت میں وہ تمام اصول اور تعلیمات موجود ہیں جو اسلام کی اصل روح کی عکاسی کرتے ہیں۔ امام علی علیہ السلام نے ہمیشہ عدل، صداقت، شجاعت، علم، اور تقویٰ کو اپنی زندگی کا اصول بنائے رکھا چاہے وہ مسجد ہو منبر ہو یا میدانِ جنگ ہر جگہ الہیٰ قوانین کی پاسداری کی۔

امام علی علیہ السلام کی رہنمائی نے اسلامی معاشرہ کی صحیح سمت متعین کی اس لیے آج بھی امام علی علیہ السلام کے دورِ حکومت کو دنیا بھر کیلئے ایک مثالی دورِ حکومت سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسلام ہی آدابِ معاشرت سکھاتا ہے اور دینِ اسلام کے تحفظ کے سب سے بڑے ضامن علی بن ابی طالب علیہ السلام کی ذات اقدس ہے۔اگر لوگ اسلام کو صحیح معنوں میں سمجھتے اور امام علی علیہ السلام کے راستے پر چلتے، تو یقیناً وہ ہدایت و فلاح پا جاتے اور اخلاقی بلندی اور روحانی سکون حاصل کرتے۔

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام نے ہمیشہ اللہ کی رضا کو مقدم رکھا، ان کی زندگی میں دنیاوی خواہشات اور لذتوں کا کوئی عمل دخل ہر گز نہ تھا کیونکہ خود امام علی علیہ السلام نے فرمایا تھا کہ اے دنیا میں نے تجھے تین بار طلاق دی ہے کہ اب رجوع کی گنجائش نہیں بچی۔امام علی علیہ السلام کی ذات میں یہ مفہوم بھی واضح طور پر دنیا کو نظر آتا ہے کہ امام علی علیہ السلام کا راستہ ہمیشہ صحیح، متوازن اور روشن رہا، اور اگر مسلمانانِ عالم ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے تو وہ اسلام کی حقیقی روح کو سمجھ لیتے اور ہر طرح کی گمراہی سے بچ جاتے ہیں۔

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام کی ذات تاریخِ انسانیت میں الگ مقام و مرتبہ کی حامل ہے اس لیے آپ کی ذات اقدس کو علم و حکمت کا لامحدود سمندر کہا جاتا ہے۔محض مسلم معاشرہ نہیں بلکہ پوری دنیا اب امام علی علیہ السلام کو عدل و انصاف کا پیکر سمجھتی ہے جن کے دور میں عدل نے حکمرانی کی۔ آپؑ نے ہمیشہ فقرا اور مساکین کے حقوق کا بھرپور تحفظ کیا اور ہر قسم کی ظالم طاقت کے سامنے سچائی اور انصاف کی آواز بلند کی۔

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ امام علی علیہ السلام نے ہمیشہ دنیا کی فانی حقیقتوں سے عملی طور پر بے رغبتی کا اظہار کرتے ہوئے انسانوں کو آخرت کی کامیابی کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ آپ کا زہد اور تقویٰ تمام مومنین کے لیے ایک عظیم نمونہ ہیں اس لیے ہم سب کو امیرالمومنین علیہ السلام کی زندگی کو مشعل راہ بنا کر دین اسلام پر مکمل طور پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.