سوڈان جنگ خطرناک ، پورے براعظم افریقہ کو متاثر کرے گی،سربراہ افریقی یونین
سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں کو جان لینا چاہیے کہ اس جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہو گا اور اسے رکنا چاہیے
کومور(شوریٰ نیوز) سوڈان جنگ خطرناک ، پورے براعظم افریقہ کو متاثر کرے گی، سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں کو جان لینا چاہیے کہ اس جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہو گا اور اسے رکنا چاہیےان خیالات کا اظہار جزائر کومور کے صدر اور افریقی یونین کے موجودہ سربراہ غزالی عثمانی نے سوڈان کے حوالے سےخبردارکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ سوڈان میں جنگ خطرناک ہے اسے روکنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ یہ جنگ پورے براعظم افریقہ کو متاثر کرے گی۔عثمانی غزالی نے اس بات پر زور دیا کہ سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں کو جان لینا چاہیے کہ اس جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہو گا اور اسے رکنا چاہیے۔سوڈان میں مسلح جھڑپیں پندرہ اپریل دو ہزار تیئیس سے سوڈان کی فوج اور سریع الحرکت فورس کے درمیان اقتدار پر قبضے کے لیے شروع ہوئیں کہ جن میں اب تک کم از کم ایک ہزار افراد مارے جا چکے ہیں ۔ ان جھڑپوں کی وجہ سے اب تک دس لاکھ سے زائد سوڈانی باشندے بےگھر ہو چکے ہیں ۔ جبکہ بین الاقوامی اداروں کی رپورٹ کے مطابق تقریبا ڈھائی کروڑ سوڈانی باشندوں یعنی اس ملک کی نصف آبادی کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے۔میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں تمام متحارب فریقوں کے درمیان سات روزہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے باوجود سوڈان میں اکا دکا جھڑپیں جاری ہیں۔ دارالحکومت خرطوم کے جنوب میں کئی مقامات پر فوج اور سریع الحرکت فورس کے دستوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس سے قبل سوڈان کی سریع الحرکت فورس نے بھی کہا تھا کہ اس نے سوڈان کی فوج کا ایک جنگی طیارہ مار گرایا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ جنگی طیارہ خرطوم کے مغرب میں واقع ام درمان شہر کے علاقوں پر بمباری کر رہا تھا کہ اسے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا۔