کیا حماس اور صیہونی حکومت کے مابین قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ ہو جائیگا؟
فلسطینی استقامتی تحریک حماس کا وفد قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں نئی تجاویز کے بارے میں مزيد صلاح و مشورے کے لئے قاہرہ سے روانہ ہوگیا ہے۔
سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ حماس کا وفد، قیدیوں کےتبادلے کے بارے میں نئی تجاویز وصول کرنے اور مصر و قطر کی ثالثی میں مذاکرات اور ان کی مزید وضاحتیں حاصل کرنے کے بعد مزید صلاح و مشورے کے لئے قاہرہ سے روانہ ہوگيا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق حماس کا وفد قاہرہ سے روانہ ہوگيا ہے اور غزہ میں جنگ بندی کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز کے تحریری جواب کے ساتھ واپس آئے گا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جہاد اسلامی فلسطین کے سیاسی شعبے کے رکن احسان عطایا نے صیہونی حکومت کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں پیش کی جانے والی تجاویز پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ تجاویز موجودہ شقوں اورابہامات کے باعث سمجھوتے پر منتج نہيں ہوں گی ۔ انھوں نے کہا کہ حالیہ تجاویز میں نقائص ہيں اور یہ خبیثانہ کوششیں ہیں ۔
جہاد اسلامی فلسطین کے اس رکن نے کہا کہ نئی تجاویز کی شقوں میں نوے فیصد سابقہ تجاویز میں کوئی تبدیلی نہيں آئی ہے اس لئے میں سمجھوتے کے حصول کو مسترد کرتا ہوں۔