غزہ کے نظام صحت کی ابتر صورتحال، فلسطین کی وزارت صحت کی رپورٹ
فلسطین کی وزارت صحت نے تقریبا سات ہزار زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے کا نظام صحت درہم برہم ہوگیا ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی فوج کے مسلسل حملوں کی بنا پر جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال کی حالت بہت خراب ہے کہا کہ اس اسپتال میں آپریشن کے لئے میڈیکل وسائل تباہ ہوچکے ہيں اور ڈاکٹروں کی ٹیم بحرانی حالت میں مریضوں کو بیرون ملک نہيں بھیج سکتی۔
القدرہ نے امریکہ سمیت بعض ملکوں کی جانب سے آنروا کی مدد بند کردیئے جانے کے بارے میں کہا کہ آنروا کی مدد بند کردینے کا براہ راست اثر غزہ کے میڈیکل کے شعبے پر پڑ رہا ہے خاص طور پر ایسی حالت میں جب آنروا غزہ کے ستر فیصد میڈیکل اور صحت کے نظام کی سرپرستی کر رہی ہے۔
الجزیرہ ٹی وی نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی اور اس سے وابستہ امل اسپتال پر صیہونی حکومت کے حملے بدستور جاری ہيں۔ فلسطینی ہلال احمر کے اعلان کے مطابق صیہونی فوجی ٹینک، امل اسپتال اور ہلال احمر کی عمارت کے قریب کے علاقوں پر گولہ باری کر رہے ہيں۔