حماس،دشمن کے منصوبوں کو ہرگز تسلیم نہيں کریں گے،اسامہ حمدان
تحریک حماس کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ مزاحمت غاصب عناصر کے ساتھ مقابلہ آرائی کے لئے آمادہ ہے اور فلسطینی قوم ہرگز دشمن کے منصوبوں کے سامنے تسلیم نہیں ہوگی۔
اسامہ حمدان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی جارح کابینہ غزہ میں اپنے فوجی مقاصد حاصل نہیں کرسکے گی ۔
مزاحمت مکمل طور پر محفوظ ہے اور طوفان الاقصی آپریشن کی پوری قوت و اقتدار کے ساتھ قیادت کر رہی ہے۔ حماس کے اس رکن نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس جنگ کا اصل ہدف فلسطینی قوم کی تباہی اور نسل کشی ہے۔
صہیونی دشمن نے پناہ گزینوں کے مراکز پر حملہ کرکے عام شہریوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس کے اس سینئر رکن نے کہا کہ غزہ پٹی میں پچپن اسپتالوں نے اپنا کام کرنا چھور دیا ہے۔
صرف چار اسپتال کام کر رہے ہیں، اور غزہ میں جنگ کے نتیجے میں ساٹھ ہزار سے زیادہ افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ رواں سال سات اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے قدس کی غاصب حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف غزہ سے طوفان الاقصی کے نام سے ایک آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
اس آپریشن میں غاصب صیہونی حکومت نے اپنی ذلت آمیز شکست کی تلافی اور مزاحمتی گروہوں کی کارروائیاں روکنے کے لئے غزہ کی تمام گذرگاہوں کو بند کردیا اور علاقے پر بے اندھا دھند بمباری کا سلسلہ شروع کردیا جو ابھی بھی جاری ہے۔