عراقی حکومت جاپان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دیگی

0 145

عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نےجاپان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی عراقی حکومت کی خواہش کی تصدیق کی۔وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کے مطابق السوڈانی کا یہ تبصرہ عراق میں جاپان کے سفیر فوتوشی ماتسوموتو سے ملاقات کے دوران ہوا، جہاں دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

السوڈانی نے اشارہ کیا کہ عراق میں سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع موجود ہیں جو ترقی اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوں گے۔ماتسوموتو نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ جاپانی حکومت عراق میں سات نئے منصوبے لگا رہی ہے۔جاپانی سفیر نے اشارہ کیا کہ 2023 میں دو منصوبے شروع کیے جائیں گے، جس میں واضح کیا گیا کہ پہلا بصرہ ریفائنری اپ گریڈنگ پروجیکٹ اور دوسرا مثنی گورنریٹ میں پانی کو صاف کرنے کا منصوبہ ہے۔

ماتسوموتو نے وضاحت کی کہ متھنا میں اس منصوبے کی لاگت $300 ملین ہےاوریہ عراق میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک بہت اہم منصوبہ ہے۔جاپانی سفیر نے تصدیق کی کہ جاپان نرم قرضوں کے ذریعے عراق کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔

عراق میں جاپانی سفارت خانے نے اگست کے وسط میں بتایا کہ ماتسوموتو، عراقی وزیر خزانہ، طائف سامی، اور جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) نے سرکاری ترقیاتی امداد (ODA) قرض کے پانچویں بیچ کی فراہمی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

بصرہ ریفائنری اپ گریڈنگ پروجیکٹ کے لیے 1.4 بلین ڈالر کی مالیت کاعراق میں سب سے بڑا جاپانی منصوبہ ہوگا۔عراق میں جاپانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اس منصوبے کا مقصد ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والی غیر ملکی کرنسیوں کو بچانا، تجارت کو بہتر بنانا، مالیاتی خسارے کو کم کرنا اور عراق کے لوگوں کے لیے اقتصادی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

یہ منصوبہ عراق کی توانائی کی صنعت کو جدید بنانے اور تیل کی مصنوعات میں گندھک کے مواد کو کم کرکے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے علاوہ عراق کے توانائی کے شعبے کی طرف نجی شعبے کو راغب کرنے کی راہ ہموار کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.