طالبان نے 30 طالبات کو اسکالرشپ پر متحدہ عرب امارات جانے سے روک دیا
ہم سب متحدہ عرب امارات روانگی کے لیے ایئرپورٹ گئے لیکن طالبان کے مرد اہلکاروں نے بورڈنگ سے روک دیا۔ ہم نے انھیں اپنے ویزے بھی دکھائے لیکن سب بے سود ثابت ہوا۔
22 سالہ طالبہ نے بتایا کہ مجھ سمیت 30 طالبات کو متحدہ عرب امارات کے ایک تاجر خلف احمد الحبتور نے اعلیٰ تعلیم کے لیے اسپانسر کیا تھا۔دبئی سے قانون کی اعلیٰ ڈگری حاصل کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔
دبئی یونیورسٹی کے تعاون سے تقریباً 100 خواتین کو وظائف دیے گئے اور الحبطور کے عملے نے مہینوں تک اس پر کام کیا تھا۔ بین الاقوامی ادارے اجازت دلوانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔
یاد رہے کہ 15 اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خواتین کی ملازمتوں اور لڑکیوں کی ہائی اسکول اور یونیورسٹی میں تعلیم پر پابندی عائد ہے۔