سانحہ کرم پارا چنار میں شیرخوار بچوں اورعورتوں کی شہادت پر خاموشی دوغلا معیار ظاہر کرتی ہے،شیخ ناصری

0 22

وکیل آيت الله العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی (حفظہ اللہ) وسربراہ شوری علماء جعفریہ پاکستان علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ سانحہ کرم پارا چنار کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے کے پی کے کی صوبائی حکومت عوام کو تحفظ دینے کی بجائے اپنی سیاسی شعبدہ بازیوں میں مصروف ہے پی ٹی آئی کون سی تبدیلیاں لانا چاہتی ہے کیا ایسی تبدیلی جس میں بےگناہ شیر خوار بچوں اور عورتوں کو شہیدکردیا جائے اور حکومت خاموش تماشائی بنی رہے حکومت کا دوغلا معیار ظاہر کرتی ہے۔جن سے اپنا صوبہ کنٹرول نہیں ہورہا وہ پورے ملک کا تحفظ کیسے کرینگے کم از کم اپنے صوبے کے شہریوں کیلئے تحفظ کی فراہمی یقینی بنائیں۔

 

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ انتہائی افسوسناک پہلو تو یہ ہے کہ سانحہ کرم پاراچنار میں اتنی بڑی تعداد میں پاکستانی باشندوںکو شہید کر دیا گیا اور ریاست کھڑی تماشہ دیکھتی رہی جس صوبہ میں مذہبی تعصب اس حد تک بڑھ جائے کہ شیر خوار بچوں کو بھی گولیوں سے بھونا جا رہا ہو تو وہاں کے صاحبان اقتدار اور سیکورٹی ادارے یقیناً کہیں نہ کہیں دانستہ طور پر غفلت برت رہے ہوتے ہیں اور یہ غفلت نفرت کو پروان چڑھانے میں معاون ثابت ہورہی ہوتی ہے۔

 

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ اُونٹ کی ایک ٹانگ کٹنے پر دنیا بھر میں واویلا مچانے والوں کو ان بے گناہ بچوں اور خواتین کی شہادت پر کیوں سانپ سونگھ جاتا ہے یہ ڈرامائی انداز میں اتحاد بین المسلمین کے دعوے دار کہاں خواب خرگوش کے مزے لینے لگ جاتے ہیں خدا پاراچنار کے پاکستانی باشندوںپر حملہ کرنیوالوں کو نیست و نابود کرے اورصوبائی حکومت کو بھی بے بس مومنین کے تحفظ کیلئے اقدامات کو یقینی بنانے کی توفیق عطاکرے۔

 

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہماری شرافت کو کمزوری سے تعبیر کرنے والوں کو یہ سمجھنے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہیے کہ ہم کسی بھی محاذ پر لڑنے کی جرات رکھتے ہیں لیکن اس ملک کے امن کی خاطر کبھی بھی اُصولوں پر سودابازی نہیں کرتے اس لیے بہتر ہے کہ صوبائی حکومت اس ظلم و بربریت کے خاتمہ کیلئے خود سےبھرپور اقدامات اُٹھائے تاکہ صوبہ میں امن قائم رہے اس حوالے سے ملکی سیکیورٹی اداروں کو بھی چاہیے کہ وہ جس حد تک ہو سکے اس معاملہ میں صوبائی حکومت کی مدد کریں۔

 

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے آخر میں سانحہ کرم پاراچنار میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سانحہ میں ملوث افراد سےعادل قصاص نہیں لیا جاتا تب تک ان مسائل کو حل کرنا ناممکن ہوگا کیونکہ اگر قاتل ایسے ہی دندناتے ہوئے پھرتے رہیں گےتو دوسرے شرپسندوں کو بھی بڑھاوا ملے گا اور کسی بھی صورت امن قائم نہیں ہو پائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.