پاراچنار کیساتھ نامناسب رویہ اپنایا جا رہا ہے، شیخ ناصری

0 56

 

نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) وسربراہ شوریٰ علماء جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ پارا چنار کے لوگوں کو ظلم تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انتہائی غلط اور نامناسب رویہ اپنایا جا رہا ہےحکومت وقت کو چاہیے ملک کے وقار کی حفاظت کرے۔

انتہائی شرم کی بات ہے کہ اس وقت بھارت ، مقبوضہ کشمیر ، لکھنو سمیت پوری دنیا میں پاراچنار میں ہونیوالی ظلم و بربریت کے خلاف آوازاُٹھائی جارہی ہیں اس تمام معاملہ میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی وقار کی سربلندی کے لیے اصل حقائق سامنے رکھتے ہوئے زمینی تنازع والا ڈرامہ بند کرے کیونکہ اس پُرانے ڈرامے سے پوری قوم واقف ہوچکی ہے اور اب ہر بندے کو سمجھ آ گئی ہے کہ یہ زمینی تنازع ہرگز نہیں ہے۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ پارا چنار کے معاملہ کو ہم صبر و تحمل سے سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سارے معاملہ میں علمائے کرام کا اہم کردار ہے جنہوں نے حکمت و دانائی کیساتھ اس معاملہ کی وجہ پورے ملک کو کسی بھی بڑے سانحہ کی طرف رُخ موڑنے سے روکا ہوا جس کی وجہ سے ابھی تک پورے ملک میں امن و امان قائم ہےاس لیے حکومت ہوش کے ناخن لے اور ہمیں مجبور نہ کرے کہ بعد میں یہ معاملہ پھر کسی سے بھی نہ سنبھالا جاسکے۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ پارا چنار کے رہائشی سو فیصد تعلیم یافتہ لوگ ہیں یہ کوئی قبائلی مزاج لوگ کے نہیں ہیں پارا چنار میں سارے پڑھے لکھے لوگ ہیں پارا چنار کیوجہ سے ملک کو سینکڑوں ڈاکٹرز سیکنڑوں انجینئرز اور متعدد فوجی آفیسرز جن میں کرنلز، جنرلز بھی شامل ہیں میسر ہیں بیرون ملک رہائش پذیر پارا چنار کے لوگوں کی وجہ سالانہ لاکھوں ڈالر اور دیگر ملکی کرنسی پاکستان میں آتی ہے جو کہ ملکی معیشیت میں اہم رول ادا کرتی ہے۔

ملک میں اُن کی قدر کرنے کی بجائے اُن کو نشانہ بنایا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ پارا چنار کے لوگ محبِ وطن ہیں جنہوں نے اس ملک کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں اُن کی قدر کی جائے انہوں نے کہا کہ مریم نواز ہمیں سبیلیں نہ پلائے اس وقت بہتر عمل یہ ہے کہ حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پارا چنار کے لوگوں کی دلجوئی کریں اور مسئلہ کے مستقل حل کیلئے بھرپور اقدامات اُٹھائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.