لندن نہیں، قم المقدس اور نجف اشرف مکتب تشیع کے مراکز ہیں ،شیخ ناصری

0 347

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) وسربراہ شوریٰ علماء جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ مکتب تشیع کا مرکز لندن نہیں ہے بلکہ،قم المقدس اور نجف اشرف ہمارے دو مراکز ہیںاور یہی دونوں مراکز مکتب تشیع کی نمائندگی کرتے ہیں۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ حوزات علمیہ خداوندقدوس اور امام زمانہ علیہ السلام کی امانت ہے ان مراکز علمیہ سے ہر ایک تک فیض پہنچتا ہے تمام مومنین کو بھی اس بات کا اندازہ بہتر انداز میں ہونا چاہیے کہ درس محمد و آل محمدجہاں بہتر انداز میں میسر آتا ہے وہاں سے لینا چاہیے تاکہ فتنہ گر افراد کی ریشہ دوانیوں سے بچا جاسکے ۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ جو بھی استعماری قوتوں سے مربوط ہے وہ محمد وآل محمد کی نمائندگی نہیں کرتابلکہ احیائے اسلام کا دشمن تصور ہوتا ہے کیونکہ استعماری طاقتیں ہمیشہ سے اسلام اور مسلمانوں بالخصوص مکتب اہلبیت علیھم السلام کی دشمن ہیں ۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ ملت تشیع یا ملت اسلامیہ کے درمیان اختلافات پیداکرنے کی کوشش کرنیوالوں کا نہ تو کوئی مسلک ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی مذہب۔اس لیے خداوندقدوس نے قرآن مجید میں حکم دیا ہے کہ وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا۪ ترجمہ اور خدا کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔اور یہ رسی اہلیبیت علیھم السلام ہیں اور ہمیں بھی مکتب اہلیبیت کے حقیقی نمائندوں کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور استعماری ایجنٹوں کے مذموم ارادوں سے آشنا ہونا چاہیے۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے مراکز قم المقدس اور نجف اشرف کی شان اور وقار کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار رہنا چاہیے تاکہ کوئی بھی استعماری ایجنٹ ہمارے مراکز کو نشانہ بنا کر تشیع میں تفریق ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری کا کہنا تھا کہ دوسری اہم بات یہ ہے کہ دونوں مراکز علمیہ کا معیار کتاب خدا اور اہل بیت عصمت طہارت علیہم السلام ہیں کہ جس کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی عمر کے آخری لمحات میں تاکید کی تھی، لہذا ہماری کوشش ہونا چاہئے کہ ہمارے تمام علمی لائحہ عمل ان دونوں پر مبنی ہوں۔

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.