علم کی بجائے سیاست کو اہمیت دی گئی اور تشیع کا علمی چہرہ عوام پر واضح نہ ہوسکا، شیخ ناصری

0 374

نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) وسربراہ شوریٰ علماء جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ مؤسسہ نشر آثار شہید سید محمد باقر الصدر کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا تاکہ یہ ادارہ آیت اللہ العظمیٰ شہیدسید باقرالصدر کی فکری وراثت کی تشہیر کیلئے اہم ترین رول ادا کرتے ہوئے نوجوانوں میں علمی ، فکری اور اخلاقی تربیت کو فروغ دےاور شہید باقرالصدر کی تصانیف کی نشرواشاعت کو یقینی بناتے ہوئے اہم اقدامات اُٹھائے۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ مؤسسہ نشر آثار شہيد سيد محمد باقر الصدرکے ذریعے ہماری کوشش رہے گی کہ ہم آیت اللہ العظمیٰ شہیدسید باقرالصدر کےعلم و فہم کی روشنی کو نوجوان نسل اور عوام تک پھیلا سکیں تاکہ وہ شہید باقر الصدرکی دانشمندی سے آشکار ہوکر مکتب اہلیبتؑ کے بنیادی اصولوں کو اپناتے ہوئے زندگی کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نےمزیدکہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان میں شیعت کیلئے علمی کام کی بجائے سیاست کو اہمیت دی گئی اوردیگر مذاہب اور مسالک کے لوگوں پر تشیع کا علمی چہرہ واضح نہ ہوسکا جس کا خمیازہ آنیوالی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نےمزیدکہا کہ پاکستان میں مزید علمی اداروں کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔ کیونکہ علمی ادارے ترقی اور تحقیقاتی کام کے لیےطلباء کو اہم پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ ان کے ذریعےعلمی انکشافات اور دینی تعلیم کو فروغ ملتا ہے جو ملک کی ترقی اور تعلیمی سطح کو بلند کرتا ہے۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نےکہا کہ علمی اداروں کے قیام سے عوام کی علمی تعلیم تک رسائی میں بہتری آتی ہےان تمام وجوہات کی روشنی میں، پاکستان میں مزید علمی اداروں کے قیام کی ضرورت ہے تاکہ معاشرتی، معاشی، اور تعلیمی حیثیت کو بہتر بنایا جا سکے۔علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نےکہا کہ انشاء اللہ مستقبل قریب میں یہ مؤسسہ اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے نوجوانوں اور عوام کے عقلی اور فہمی سطح کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوگااور مؤسسہ نشر آثار شہيد سيد محمد باقر الصدر تعلیمی قابلیت کے حامل افراد کیلئے بھی بھرپور مواقع فراہم کرے گا

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.