تزکیہ نفس اور اصلاح ہی علماء کا اصل مقصد ہونا چاہیے،شیخ ناصری
نمائندہ آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی(دام ظلہ) وسربراہ شوری علماء جعفریہ پاکستان علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ تزکیہ نفس اور اصلاح ہی علماء کا اصل مقصد ہونا چاہیے کیونکہ وہ علم و دانش کے ذریعے ہی انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور معاشرہ کی بہتری کیلئے کام کرتے۔ یہی ان کا مقصد ہوتا ہے کہ وہ علمی تحقیق کریں، نئے انکشافات کریں، مسائل کا حل تلاش کریں، اور انسانیت کو انسانی معاملات میں بہتری کے لیے مدد فراہم کریں۔ علماء کی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ علم کو انسانیت کے فائدہ کے لیے استعمال کریں اور معاشرتی مسائل کا حل تلاش کریں۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہمیشہ ہمیں اپنی ذات سے اصلاح کا آغاز کرتے ہوئے معاشرہ کی اصلاح کی طرف جانا چاہیے ۔معاشرہ کی اصلاح تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنی اصلاح کرچکے ہوں کیونکہ دنیا میں ہر وہ بات بے معنی ہوجاتی ہے جس پر انسان خود سے عمل پیرا نہ ہواور دوسروں کو اس کی تلقین کرتا پھرے اس لیے ہمیں ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے طالب علموں اور مقتدیوں کو نیک اخلاق، علم، اور انسانیت کی تعلیم دینی چاہئے۔ ہمیں اپنی کمیونٹی اور معاشرتی حلقے کی ترقی اور بہتری کے لیے ایک دوسرے کی معاونت کرنی چاہئے۔ہمیں سماج میں عدل و انصاف کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے دکھ اور مشکلات کو محسوس کر کے ایک دوسرے کی بھرپور مدد کرنی چاہئے۔ ان تدابیر کی مدد سے ہم اپنی اور معاشرہ کی اصلاح میں ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں اور ایک بہتریں آنے والے وقت کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔
علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ علما کا کردار ایک معاشرتی اور فکری روشنی فراہم کرتا ہے وہ ایک مثبت اور ترقی پسند اثر ڈال سکتے ہیں جو معاشرتی ترقی، انصاف، امن، اور تعلیم کی فراہمی کیلئے کام آسکتے ہیں۔جبکہ علماء کا کردار مختلف انسانی اور سماجی میدانوں میں بھی بہت اہم ہے، اور ان کی صحیح رہنمائی اور تربیت سے معاشرے میں زیادہ سے زیادہ بہتری لائی جاسکتی ہے۔