سیاسی جماعتیں جلدازجلد نئی حکومت کا قیام یقینی بنائیں،شیخ ہادی حسین ناصری

0 229

آیت اللہ العظمٰی الشیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) کے وکیل مطلق اور سربراہ شوریٰ علمائے جعفریہ پاکستان شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد مسائل کا خاتمہ ہوجانا چاہیے تھا لیکن سیاسی جماعتوں کی جانب سے اقتدار کی منتقلی میں تاخیرمسائل میں اضافہ کر رہی ہے۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ سیاسی جماعتیں تماشا بند کریں اورافہام و تفہیم سے جلد از جلد حکومت کے قیام کیلئے اقدامات اُٹھائیں تاکہ ملک کو جلد از جلدمشکلات سے نکالا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا آغاز ہونیوالا ہے اور اشیائے خورد و نوش کی گرانی عوام سے ضروریات زندگی بھی دور کر رہی ہے اس لیے آنیوالی نئی حکومت کو چاہیے کہ آتے ہی رمضان پیکج کا اعلان کرے تاکہ اشیائے خوردونوش کی پریشانیوں سے نکل کر عوام عبادت الہیہ کی طرف رجوع کر سکے کیونکہ یہ مہینہ برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے ۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہاکہ غیرملکی قرضوں کی ایک بہت بڑی قسط چار مہینوں کے بعد واجب الادا ہے جو یقیناً نئی حکومت کیلئے ایک چینلج ہوگا انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے سیاسی ماحول کی گرما گرمی نے عوام کو الجھا کر رکھ دیا ہے اور اس تمام تر سیاسی صورتحال پرسوشل میڈیا کا بھی غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور یہ ملک و قوم کی بدنامی کا باعث بھی بن رہا ہے جبکہ لوگ سب کچھ بھول کر نئی حکومت کے قیام پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ اگر سیاستدان ماضی کی طرح ہٹ دھرمی اور مخالفت برائے مخالفت کی سیاست جاری رکھیں گے تو سیاست میں اخلاقی گراوٹ کا ماحول پروان چڑھے گا اور یہ ملک کیلئے بہتر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں اور آپس میں اتفاق رائے پیدا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر الیکشن کے نظام میں خامیاں ہیں تو تمام جماعتیں مل بیٹھ کر قانون سازی کرسکتی ہیں اور اس حوالے سے جدید ترین سہولتوں سے استفادہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ الیکشن کے نتائج پر جس کسی کو بھی اعتراض ہے تو سڑکوں کی سیاست کے بجائے قانون کے مطابق طریقہ کار اختیار کرے اور ملکی بدنامی کا باعث نہ بنے اس حوالے سے تمام معترضین کو الیکشن کمیشن‘ الیکشن ٹریبونل اور سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ سے رجوع کرنا چاہئے اور اگر کسی بھی قانونی پلیٹ فارم پر نتائج میں تبدیلی ہوجاتی ہے تو ہارنے والے بھی فراخدلی سے نتائج کو تسلیم کریں۔ الیکشن کمیشن‘ الیکشن ٹریبونل اور ہائی کورٹ و سپریم کورٹ بھی الیکشن اعتراضات پر جلد ازجلد فیصلے کرکے پوری طرح انصاف کی فراہمی
کو یقینی بنائیں تاکہ سیاسی جماعتوں میں بے چینی پیدا نہ ہو انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک سڑکوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ پہلے ہی ملک بدترین معاشی حالات‘ مہنگائی‘ بے روزگاری کا شکار ہے اور ملک کے یہ تمام سنگین مسائل سیاستدانوں نے ہی حل کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو آپس میں مل بیٹھ کر اختلافات کا حل نکالنا ہوگا تاکہ ملک کو مضبوط جمہوری نظام اور حکومت میسر آسکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.