5 اگست کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، سجاد غنی لون

پیپلز کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ مودی سرکار کے سینئر رہنماؤں نے ایوان میں قوم کو یقین دلایا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے انکے حقوق بحال کئے جائیں گے۔

0 558

5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ سیاہ ترین دن تصور ہوگا اور یہ دن کشمیری عوام کو بے اختیار کرنے کے دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ یہ اس تذلیل کی یاد دہانی کا دن ہے جس کا تین سال قبل جموں و کشمیر کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان باتوں کا اظہار پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے ایک بیان میں کیا ہے۔ سجاد غنی لون نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد نام نہاد این سی پی ڈی پی اتحاد اور مرکز کی بی جے پی حکومت اپنے وعدوں کو نبھانے میں بری طرح ناکام رہی ہے جب کہ اس اتحاد نے جموں و کشمیر کی سیاسی شناخت میں اپنے فریب کارانہ طرز عمل سے مزید کمی لانے کے حوالے توثیق کی ہے اور موخر الذکر نے سابق ریاست جموں و کشمیر کے عوام کو بے اختیار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ سجاد غنی لون نے کہا کہ اگرچہ قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے طور پر مرکزی سرکار کے سینئر رہنماؤں نے ایوان میں قوم کو یقین دلایا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لئے ان کے حقوق بحال کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین سال گزر چکے ہیں لیکن وہ ریاست کو نمائندہ حکومت دینے میں بھی ناکام رہے ہیں، جب کہ جموں و کشمیر سے باہر ملک کے شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے لیکن یہ نہایت ہی افسوس کی بات ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ایک فعال جمہوریت میں اس بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ سجاد غنی لون نے کہا کہ کہ 1947ء میں دہلی کی ایک مقبول سیاسی حکومت اور ریاست کے مقبول لیڈروں کی طرف سے سابق ریاست جموں و کشمیر کو آئینی ضمانتیں ملی تھیں لیکن اب ہمیں بے بس کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مرحلے پر ہیں جہاں نہ حکومت اور نہ ہی رائے عامہ ہمارے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز کانفرنس جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی حقوق، وقار اور عزت کے تحفظ کے لئے پُرعزم

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.