ائمۂ اطہار (ع) سے عقیدت اہل سنت کے ایمان کا حصہ ہے، مولوی فاروقی

0 158

پاک نیوز-اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر بیرجند کے امام جمعہ و الجماعت، سنی عالم دین مولوی غلام حیدر فاروقی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران دخترِ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ و سلم کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سیدۃ نساء العالمین ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا مسلمانوں کے لئے خدا کی نعمتوں اور رحمتوں میں سے ایک ہیں، کہا کہ عالمِ انسانیت کے لئے نبی مکرمِ اِسلام (ص) کی بیٹی کی زندگی مکمل طور پر درس ہے۔

شہر بیرجند کے اہل سنت امام جمعہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا محبت و الفت، شوہر داری، ہمسائیگی،تقویٰ اور ولایت مداری کی بلندیوں پر فائز خاتون تھیں، مزید کہا کہ جنابِ سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا مکتبِ پیغمبرِ اسلام (ص) کی پروردہ تھیں، اس لئے جناب سیدہ دنیا کی تمام خواتین کے لئے نمونۂ عمل ہیں۔

مولوی فاروقی نے سنی کتب میں سے ایک معتبر اور صحیح حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حضرت زہرا (س) جنت میں داخل ہونے والی پہلی خاتون ہیں، کہا کہ ائمۂ اطہار (ع) اور حضرت زہرا (س) سے عقیدت اور محبت اہل سنت کے ایمان کا حصہ ہے۔

انہوں نے شیعوں اور سنیوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے سماج میں بعض اوقات کچھ متعصب اور با مقصد لوگ جھوٹی اور مضحکہ خیز باتوں کو گڑھ کے اہل تشیع اور اہل تسنن کے درمیان تفرقہ کو ہوا دیتے ہیں جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، کیونکہ اہل تسنن کبھی بھی اہل تشیع کی توہین یا تذلیل کا ارادہ نہیں رکھتے اور ہم ہمیشہ شیعوں اور سنیوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد و وحدت پر زور دیتے ہیں۔

سنی عالم دین نے معاشرے میں شیعہ سنی کے اعتقادات اور مقدسات کو محترم قرار دیا اور مزید کہا کہ امام راحل (رح) اور مقام معظم رہبری بھی ایام فاطمیہ کو منانے پر تاکید کرتے ہیں جو کہ ہم سب کے لئے قابلِ تقلید عمل ہے۔

مولوی فاروقی نے دشمن کی سازشوں سے ہوشیار رہنے اور جذبات اور تفرقے سے بچنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شدت پسندوں کی من گھڑت الزامات کو مسترد کرنا چاہئے اور آگاہ رہنا چاہئے کہ دشمن تفرقہ اور انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے اور ہمیں اپنی پوری قوت اور طاقت کے ساتھ کسی کو بھی امت اسلامیہ کی متحد صفوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.